انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سول جج و جوڈیشل مجسٹریٹ آزاد کشمیر کے 8سالہ بیٹے کو اغواء کرکے 10لاکھ روپے تاوان طلب کرنے کے مقدمہ میں ملوث7ملزمان کا9 روز کا مزید جسمانی ریمانڈمنظور کر لیا،

تھانہ صدر بیرونی پولیس کی تحویل میں دے دیا، پولیس نے ملزمان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرکے مزید تفتیش شروع کر دی

بدھ 24 دسمبر 2014 23:16

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24دسمبر 2014ء) )انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج نے سول جج و جوڈیشل مجسٹریٹ آزاد کشمیر کے 8سالہ بیٹے کو اغواء کرکے 10لاکھ روپے تاوان طلب کرنے کے مقدمہ میں ملوث7ملزمان کا9 روز کا مزید جسمانی ریمانڈمنظور کرتے ہوئے تھانہ صدر بیرونی پولیس کی تحویل میں دے دیا، پولیس نے ملزمان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرکے مزید تفتیش شروع کر دی ہے، سول جج و جوڈیشل مجسٹریٹ راولاکوٹ آزاد کشمیر یوسف ہارون کے 8سالہ بیٹے سعد یوسف کو تھانہ صدر بیرونی کے علاقے سے اغواء کیا گیا تھا ، بعد ازاں مدعی مقدمہ کو کال نامعلوم افراد نے کال کرکے سعد یوسف کی رہائی کیلئے 10 لاکھ روپے تاوان طلب کیا، پولیس نے تحقیقات کے دوران6ملزمان حسن بادشاہ،اظہر اقبال ، محمد اقبال، ذاکر اللہ، قاری محمد یاسین اور فیض اللہ کو گرفتار کرلیاجبکہ ایک ملزم فیض اللہ گرفتار نہ ہو سکا، گزشتہ روز پولیس نے مقدمہ میں ملوث ایک ملزم قیمت گل کو بھی پیش کیا ، ملزمان کو عدالت میں پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ 8سالہ بچے کو اغواء کرنے کے مقدمہ میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا گیا ہے جن کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے جن سے تفتیش کرنا باقی ہے استدعا ہے کہ ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جائے عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے ساتوں ملزمان کا 9روز کامزید جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا اورپولیس کی تحویل میں دے دیا

متعلقہ عنوان :