دہشتگردی کے خلاف تمام سیاسی قیادت متحد ہے ،عوام افواج پاکستان کے شانہ بشانہ ہیں، گور نر پنجاب ،

اسلام دہشت گردی کی اجازت نہیں دیتا ، فلسطین اور کشمیر میں اگر انصاف دیا جاتا تو دنیا میں امن ہو تا ،چوہد ری سرور

بدھ 24 دسمبر 2014 22:59

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24دسمبر 2014ء) گورنر پنجاب چوہدر ی محمد سرورنے کہا ہے کہ 16 دسمبر کا وحشیانہ حملہ پاکستان کی ہی نہیں بلکہ دنیا کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ اس دن ظلم کی نئی داستان رقم کرکے آرمی پبلک سکول پشاورمیں ننھے منے بچوں کو شہید کیاگیا ہم نے ایک عزم صمیم کے ساتھ ان دہشت گردوں کا مقابلہ کرنا ہے۔کہا جاتا ہے کہ اللہ کسی دشمن کو بھی بچوں کا جنازہ نہ اٹھانے دے لیکن ہمیں یہ دن دیکھنا پڑا، دہشت گردی کا بازار گرم کرنے والے ضرور اپنے انجام کو پہنچیں گے۔

ملک کی تمام سیاسی قیادت متحد ہے اور پاکستان کے عوام افواج پاکستان کے شانہ بشانہ ہیں ۔ جس دن ملک میں دہشت گردی کا پہلا حملہ ہوا تھا اگر قوم اسی دن دہشت گرد ی کے خلاف متحد ہوجاتی تو آج ہمارے بچے نشانہ نہ بنتے۔

(جاری ہے)

اب تک پاکستان میں دہشت گردی کی کاروائیوں میں 55 ہزار شہادتیں ہو چکی ہیں۔ پولیس ، عبادت گاہوں، افواج پاکستان پرحملے ہو رہے ہیں ، ہمارے سیاسی رہنما ،سول سوسائٹی اور عوام سب ایک پیج پر ہیں اگر اب بھی ہم نے دہشت گردی کا مقابلہ نہ کیا تو پھر قوم ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔

ہمارے بچوں کی سلامتی اور ملک کے بقاء کے لئے قوم مسلح افواج کے شانہ بشانہ ہے اور دہشت گردی کے خاتمے تک ان کاپیچھا کر یں گے۔انہوں نے یہ بات اسلام آباد میں وفاقی وزارت مذہبی امور کے زیر اہتمام شہدائے سانحہ پشاور ،حکومت اور افواج پاکستان سے یکجہتی کے لئے قومی عزم کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔کانفرنس میں وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر محمد امین الحسنات شاہ ، جماعت اسلامی کی رہنمالیاقت بلوچ، سابق وفاقی وزیر پیر نور الحق قادری، سینٹر طاہر مشہدی ، دفاعی تجزیہ نگار ماریہ سلطان سمیت علماء کرام اور سول سوسائٹی کے نمائندوں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

گورنر پنجاب نے کہاکہ دنیا میں جہاں جہاں امن نہیں وہاں دہشت گردی ہے ،لڑائی جھگڑے ہیں اور لوگ ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہیں، اگر عالمی ادارے انصاف کے لئے جدو جہد کرتے تو اربوں ڈالر جنگوں پر صرف نہ کرنے پڑتے ۔ فلسطین کے عوام اپنے علاقہ کا 22 فیصد مانگ رہے ہیں لیکن عالمی ادارے اسرائیل پر دباو نہیں ڈال رہے فلسطین اور کشمیر میں اگر انصاف دیا جاتا تو دنیا میں امن ہو تا۔

گورنر پنجاب نے کہاکہ نائن الیون کے بعد برطانوی پارلیمنٹ کے ہنگامی اجلاس میں دہشت گردی کی کاروائی کی مذمت کی اور کہاکہ اسلام دہشت گردی کی اجازت نہیں دیتا۔میں نے اس موقع پر تلخ حقائق بیان کئے اور کہا کہ اپنے ضمیر سے سوال کریں کہ دنیا میں بدامنی کیوں ہے کہئیں ایسا تو نہیں کہ فلسطین اور کشمیر میں انصاف نہیں ہواجس کا خمیازہ ہم بھگت رہے ہیں۔

بحثیت رکن برطانوی پارلیمنٹ، میں نے افغانستان اور عراق پر حملے کی مخالفت کی ۔گورنر پنجاب نے کہاکہ یہ موقع ایک دوسرے پر تنقید کا نہیں عمل کا ہے ،قانون سب کے لئے ایک ہے ، طاقتور اور کمزور سب کے لئے قانون کی حکمرانی قائم کی جائے تاکہ لوگوں کو انصاف مل سکے۔انہوں نے کہاکہ یہ حقائق ہیں اور ہمیں ان کو تسلیم کرنا پڑے گا۔گورنر پنجاب نے کہاکہ جرائم کی وارداتوں کے بعد مجرم دندناتے پھرتے ہیں ہمیں ایسا قانون بنانا ہوگاجو قومی کی بیٹیوں کی بے حرمتی کرنے والے ، دوسروں کی جانے لینے کو کیفرکردار تک پہنچائے۔

گورنر پنجاب نے کہاکہ یہ ہمارا المیہ ہے کہ سات ملین بچے سکول نہیں جاتے اور محنت مزدوری کر رہے ہیں جو بچے گھروں میں کام کرتے ہیں ان پر تشدد ہوتا ہے اگران بچوں کو تعلیم دی جائے اور غربت ، بھوک و افلاس دور کی جائے تو معاشرے میں امن قائم ہو سکتا ہے۔ چوہدری محمد سرورنے کہا کہ فرقہ واریت اورانتہا پسند ی نے ملک کی بنیادیں ہلا دی ہیں۔ اس لعنت کے خاتمے کے لئے قوم کو بھی ایجوکیٹ کرنے اور تعلیم عام کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ عوام بھی اختلافی بات نہ سنیں قوم فرقہ واریت کو مسترد کردے اور اسلام کا اصل پیغام عام کرے ا سلام امن ، صبر برداشت کا مذہب ہے۔اسلام میں ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے اور ایک جان بچانا پوری انسانیت کی جان بچانا ہے۔ گورنر پنجاب نے کہاکہ ہمارے نبی آخرالزماں حضرت محمد ﷺ نے قتل کے ارادے سے آنے والوں کو معاف کیافتح مکہ کے موقع پر سب کو معاف کیا ۔

گورنر پنجاب نے کہاکہ پشاور میں سانحے کے شہدا کی یادگار تعمیر کی جائے جس کے اخراجات وہ خود برداشت کرکیں گے۔ وزیر مملکت برائے مذہبی امورپیر محمد امین الحسنات شاہ نے کہاکہ سانحہ پشاور نے ہمارے دلوں کو رنجیدہ کیا ہے اس وحشیانہ کاروائی کی جس قدر مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں اب یہ فیصلہ کرنا ہے کہ ہم نے ہر روز مرنا ہے ، معصوم بچوں کی لاشیں اٹھانی ہیں یا ان دہشت گردوں اور درندوں کو کیفر کردار تک پہنچانا ہے جو قومی سلامتی کے درپے ہیں اور معصوم بچوں کا خون بہا رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاک فوج پاکستان کی سا لمیت کی علامت ہے اوردہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک افواج پاکستان کو عوام کی مکمل حمایت حاصل رہے گی۔ متحدہ قومی مومنٹ کے رہنما سینیٹر طاہر مشہدی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سانحہ پشاور قومی تاریخ کا ایک سیاہ دھبہ ہے جس میں ملک کا مستقبل تاریک کرنے کی کوشش کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی گھناونی کاروائی نے نہ صرف اہل پاکستان بلکہ پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے، وحشی درندوں نے ہماری مساجد، امام بارگاہوں،سکولوں ، افواج پاکستان اور عام شہریوں سمیت 60 ہزار سے زائدافراد کو شہید کیا اس بربریت کی دنیا کی تاریخ میں نہیں کوئی مثال نہیں ، چنگیزخان اورہلاکو خان سمیت کسی نے ایسا ظلم نہیں کیا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان غیرت مند اور بہادر قوم ہے۔ پاک فوج دنیا کی سب سے بہادر اور بے مثال قربایاں دینے والی فوج ہے ۔ کسی بھی شیطانی قوت کو نیست و نابود کر سکتی ہے۔ اب ایکشن کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ علماء حق کی خدمات قابل ستائش ہیں۔ لیکن ایسے عناصر قابل رحم نہیں جو معصوم بچوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اوران کے لئے کوئی نرم گوشہ نہیں ہونا چاہیے۔

ہمارے بچوں کا خون بہانے والے مائنڈ سیٹ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے اور اس لئے ہمیں ایک ہونا ہے ۔ان کو پاکستان بھرمیں تلاش کرکے انہیں کیفرکردار تک پہنچاناہے۔ سانحہ پشاور میں شہید ہونے والے بچے داود خان کے والدخالد خان نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ میری بیٹے کو شہادت کا شوق تھا اور اللہ تعالی نے اسے شہادت نصیب کی۔ انہوں نے کہاکہ میرا دوسرا بیٹا بھی شہادت چاہتا ہے اور میں افواج پاکستان کے جذبے اور جرات کو سلام پیش کرتا ہوں جو دہشت گردوں کاخاتمہ کرنے کے لئے بھرپور کاروائی کی جا رہی ہے۔

سابق وفاقی وزیر پیر نور الحق قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آرمی پبلک سکول پشاورمیں ظلم ،بربریت اور وحشت کی آخری حدوں کو پار کیا گی اور اس بہیمانہ جرم کا ارتکاب کرنے والے وحشی درندے ہیں انہوں نے آرمی چیف کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ یہ حملہ پاکستان کے دل پر کیا گیا اور اس حملے سے ہماری دل شکستہ ہیں اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک یہ سلسلہ جاری رہنا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ سیاسی قائدان نے اتفاق کا مظاہرہ کیاہے اور مذہبی قوتیں بھی واضح موقف اختیار کرتے ہوئے پاکستان کے سبز ہلالی چرچم کے خلاف اور بے گناہ افراد کا خون جہانے والوں کو ملک کا بدترین دشمن قرار دیں اور تمام دہشت گردوں کو آئین پاکستان کے تحت تختہ دار پر لٹکایا جائے۔معروف دانشوررابعہ رحمن نے کہا کہ 16 دسمبر کے سانحے نے پاکستان سمیت دنیا میں رنج و الم کی فضاء برپا ہے۔

دفاعی تجریہ نگار ماریہ سلطان نے کہاکہ ہم نے پاکستان جس مقصد کے لئے حاصل کیا تھا اسے ہم نے فراموش کر دیا ہے ۔سانحہ پشاور نے ہمیں جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے اور ہمیں خواب غفلت سے جگا دیا ہے اور ہمیں اس وقت قومی عزم کی ضرورت ہے اور ہمیں شدت پسند ی کے لعنت کے مکمل خاتمے کے لئے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونا پڑے گا۔ جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ نے خطا ب کرتے ہوئے کہاکہ سانحہ پشاور قومی المیہ ہے اور ابھی تک قوم اس صدمے اور سوگ سے باہر نہیں آسکی۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔