بانی پاکستان نے نہ صرف آزادی دلائی بلکہ ملک کے مستقبل کیلئے لائحہ عمل بھی دلایا،صدر، وزیراعظم

قائد اعظم راست بازی،ایمانداری اور سالمیت کی مثال تھے،۔ایک قوم کی حیثیت سے اب ضرورت ہے کہ ہم ہمت اور لگن کا مظاہرہ کریں اور قائد اعظم سے عقیدت کا اظہار کریں،صدر ممنون حسین، قائد اعظم پاکستان کو برابری کی بنیاد پر موقع کی فراہمی کرنیوالا ایسا ملک بنانا چاہتے تھے جس کے شہریوں کو عقیدہ اور ذات پات سے ہٹ کر برابری کی بنیاد پر ترقی کے مواقع ملیں،وزیراعظم محمد نوازشریف،بانی پاکستان کے 138ویں یوم پیدائش کے موقع پر پیغامات

بدھ 24 دسمبر 2014 21:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24دسمبر 2014ء) صدرمملکت ممنون حسین اور وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ قوم کی حیثیت سے اب ضرورت ہے کہ ہم ہمت اور لگن کا مظاہرہ کریں اور قائداعظم سے اظہار عقیدت کریں،بانی پاکستان نے نہ صرف آزادی دلائی بلکہ ملک کے مستقبل کیلئے لائحہ عمل بھی دلایا۔ان خیالات کا اظہار صدر اور وزیراعظم نے بانی پاکستان کے 138ویں یوم پیدائش کے موقع پردیا۔

صدر مملکت ممنون حسین کا کہنا تھا کہ بابائے قوم محمد علی جناح کا 138ویں یوم پیدائش پورے ملک میں اس موقع پر منایا جارہا ہے جب پوری قوم پشاور کے سکول پر وحشیانہ حملے کے عظیم صدمے سے گزر رہی ہے۔ایک قوم کی حیثیت سے اب ضرورت ہے کہ ہم ہمت اور لگن کا مظاہرہ کریں اور قائد اعظم سے عقیدت کا اظہار کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے جنوبی ایشیاء کے مسلمانوں کے مقاصد کے حصول کیلئے ان کی مثالی جرات کا اعتراف کیا اور ان کی آزادی کیلئے ایک خودمختار ملک بنایا تاکہ وہ اسلامی ملک کے شہری کی حیثیت سے زندگی گزارسکیں۔

اس موقع پر ہمیں قائد اعظم سے اس وابستگی کا اظہار کرنا ہوگا جو جمہوریت،مساوات اور آئین کی بقاء کیلئے ہمارے عظیم رہنما کی طرف سے برقرار رکھا گیا۔ہمیں اس وابستگی کی توثیق کرنا ہوگی اور اپنی زندگی قومی کردار اور رہن سہن بابائے قوم کے بتائے ہوئے اصولوں کے مطابق گزارنا ہوگی۔قائد اعظم راست بازی،ایمانداری اور سالمیت کی مثال تھے۔انہوں نے نہ تو اصولوں پر سمجھوتہ کیا اور نہ ہی ان کے فیصلے پر اثرانداز ہونے کی اجازت دی۔

ہمارے عظیم رہنما کی استقامت،افکار اور نکتہ نظر کی وجہ سے انہوں نے ایک عظیم جدوجہد کے ذریعے آزادی حاصل کی۔برصغیر کے مسلمانوں کی زندگی کو ایک نیا موڑ دیا اور اسکے لئے انہیں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،یہ سب 6دہائیوں قبل کی بات ہے لیکن ان کے افکار اور نکتہ نظر آج بھی موجود ہے اور ان کے عظیم اصول ایمان،اتحاد،تنظیم پر آج بھی پیروی کی سخت ضرورت ہے اور آج ان پر عمل کرکے قوم جمہوری اقدار کی دوڑ میں ایک اہم سنگ میل حاصل کرچکی ہے۔

آج ہم محض قائد اعظم محمد علی جناح کو خراج عقیدت ہی نہیں پیش کر رہے بلکہ ان کے لازوال پیغامات بھی ہمارے لئے ایمان افروز ہیں۔آئیے آج اس تاریخی موقع پر ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ ہم قائد اعظم محمد علی جناح کیلئے انفرادی اور اجتماعی طور پر کام کریں گے اور ملک پاکستان کو ایک پرامن،ترقی پسند اور خوشحال ریاست بنائیں گے۔قائد اعظم کی تعلیمات ہم سب کیلئے آنیوالے وقت میں مشعل راہ ہیں۔

دریں اثناء وزیراعظم محمد نوازشریف کا کہنا تھا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کے آج138ویں یوم پیدائش کے موقع پر پوری قوم جذبات اور احساسات کے ساتھ شامل ہوں اور پوری قوم کے عظیم مشن کے عزم کا اعادہ کرتا ہوں جو انہوں نے ملک کی بے لوث اور بھرپور خدمت کے لئے خود کو وقف کرنے کے حوالے سے ہمیں سونپا۔اس بات کا بین الاقوامی سطح پر بھی اعتراف کیا گیا کہ قائد اعظم محمد علی جناح عالمی منظر نامے پرروشن اور درخشاں اپنی ہم عصر شخصیات سے بھی زیادہ نایاب شخصیت تھے جو قومی خدمت کے جذبے سے سرشار تھے اور اپنی غیر معمولی اوصاف کی وجہ سے برصغیر کے مسلمانوں کیلئے علیحدہ ملک حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔

قائد اعظم نے نہ صرف آزادی دلائی بلکہ پاکستان کیلئے مستقبل کا لائحہ عمل بھی دیا۔وہ چاہتے تھے کہ پاکستانی بطور لبرل جمہوریت پسند کے طور پر خوشحالی کی زندگی گزاریں،وہ عوام کی امنگوں پر مبنی زندگی کے حامی تھے جو ہمارے نمائندہ اداروں میں موجود ہے۔انہوں نے عوام کی جمہوری رائے پر اعتماد کا اظہار کیا اور اسے دانشمندانہ قرار دیا۔وہ مقاصد کے حصول میں نظم وضبط پر یقین رکھتے تھے اور انہوں نے متحدہ قومی اتفاق رائے سے کام کرنے پر زور دیا،وہ عمر بھر آئین کی سربلندی کو اہمیت دیتے رہے اور اس سلسلہ میں انہوں نے قانون کی حکمرانی پر کاربند رہنے پر مسلسل زور دیا۔

قائد اعظم پاکستان کو برابری کی بنیاد پر موقع کی فراہمی کرنیوالا ایسا ملک بنانا چاہتے تھے جس کے شہریوں کو عقیدہ اور ذات پات سے ہٹ کر برابری کی بنیاد پر ترقی کے مواقع ملیں۔میں اس پرمسرت موقع پر پاکستانی قوم پر زور دیتا ہوں کہ وہ پاکستان کو مضبوط ،خوشحال بنانے کیلئے دلجوئی سے انتھک کام کریں۔قائد اعظم کی یاد میں انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کا عمدہ طریقہ یہ ہے کہ ہم پاکستان کی شان اور عظمت کیلئے بے لوث ہوکر کام کریں،بھرپور لگن اور حب الوطنی کا مظاہرہ کریں۔۔۔