16 دسمبر کا وحشیانہ حملہ پاکستان کی ہی نہیں بلکہ دنیا کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے‘گورنر پنجاب،

بابائے قوم کے سکھائے ہوئے اصول ”اتحاد، یقین محکم اور تنظیم“ پر عمل پیرا ہو کر قابل تقلید معاشرہ تشکیل دینے کی ضرورت ہے، اللہ کسی دشمن کو بھی بچوں کا جنازہ نہ اٹھانے دے ، دہشت گردی کا بازار گرم کرنے والے ضرور اپنے انجام کو پہنچیں گے، ملک کی تمام سیاسی قیادت متحد ہے اور پاکستان کے عوام افواج پاکستان کے شانہ بشانہ ہیں ‘چوہدری محمد سرور

بدھ 24 دسمبر 2014 20:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24دسمبر 2014ء ) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے یوم پیدائش کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہمیں اپنی اپنی ذاتی خواہشات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اس بات کا اعادہ کرنا ہے کہ ہم اجتماعی جدوجہد کے ساتھ سرزمین پاک کو امن کا گہوارہ بنانے کے لئے اس کے اندرونی اور بیرونی دشمنوں کے مذموم عزائم کو ناکام و نامراد بنادیں یہی وقت کا تقاضا بھی ہے اور ہماری بقاء کی ضمانت بھی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بابائے قوم کے سکھائے ہوئے اصول ”اتحاد، یقین محکم اور تنظیم“ پر عمل پیرا ہو کر ایک اعتدال پسند اور روشن خیال اسلامی فلاحی مملکت کے طور پر دُنیا کے دیگر اقوام کے لئے قابل تقلید معاشرہ تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس عزم کی تجدید کرنا ہوگی کہ زندگی کے ہر شعبے میں قائد اعظم کے افکار، کردار اور عمل کو اپنائیں گے تبھی ہم پاکستان کو ایک خوشحال اور ترقی یافتہ ممالک کی صف میں لا کھڑا کر سکتے ہیں۔

دریں اثناء ،گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کرسمس کے موقع پر پاکستان میں بسنے والے مسیحی عوام کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا ملک اس وقت بے شمار مسائل میں گرا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاشبہ پاکستان کی تعمیر و ترقی میں مسیحی برادری کا کردار اہم رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ آج ہمیں پاکستان کے مستقبل کے لئے متحد ہو کرایک سوچ و فکر کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی کسی مذہب میں کوئی گنجائش نہیں ۔ گورنر نے کہا کہ دہشت گرد نہ صرف ملک کے بلکہ انسانیت کے بھی دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آرمی پبلک سکول پشاور پر حملہ تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔گورنر نے کہا کہ آنے والی نسلوں کی بقاء کے لئے ہمیں دہشت گردی کے خلاف متحد ہونے کی ضرورت ہے۔انہوں نے دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام پاکستانیوں کو وطن عزیز کی تعمیر و ترقی کے سفر میں رواداری اور محبت کے جذبے سے آگے بڑھنے کی ہمت اور طاقت عطا فرمائے۔

(آمین)۔قبل ازیںء،گورنر پنجاب چوہدر ی محمد سرورنے آج اسلام آباد میں وفاقی وزارت مذہبی امور کے زیر اہتمام شہدائے سانحہ پشاور ،حکومت اور افواج پاکستان سے یکجہتی کے لئے قومی عزم کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 16 دسمبر کا وحشیانہ حملہ پاکستان کی ہی نہیں بلکہ دنیا کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ اس دن ظلم کی نئی داستان رقم کرکے آرمی پبلک سکول پشاورمیں ننھے منے بچوں کو شہید کیاگیالیکن ہم نے ایک عزم صمیم کے ساتھ ان دہشت گردوں کا مقابلہ کرنا ہے۔

کہا جاتا ہے کہ اللہ کسی دشمن کو بھی بچوں کا جنازہ نہ اٹھانے دے لیکن ہمیں یہ دن دیکھنا پڑا، دہشت گردی کا بازار گرم کرنے والے ضرور اپنے انجام کو پہنچیں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام سیاسی قیادت متحد ہے اور پاکستان کے عوام افواج پاکستان کے شانہ بشانہ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جس دن ملک میں دہشت گردی کا پہلا حملہ ہوا تھا اگر قوم اسی دن دہشت گرد ی کے خلاف متحد ہوجاتی تو آج ہمارے بچے نشانہ نہ بنتے۔

اب تک پاکستان میں دہشت گردی کی کاروائیوں میں 55 ہزار شہادتیں ہو چکی ہیں۔ پولیس ، عبادت گاہوں، افواج پاکستان پرحملے ہو رہے ہیں ، ہمارے سیاسی رہنما ،سول سوسائٹی اور عوام سب ایک پیج پر ہیں اگر اب بھی ہم نے دہشت گردی کا مقابلہ نہ کیا تو پھر قوم ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔ گورنر پنجاب نے کہاکہ دنیا میں جہاں جہاں امن نہیں وہاں دہشت گردی ہے ،لڑائی جھگڑے ہیں اور لوگ ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہیں، اگر عالمی ادارے انصاف کے لئے جدو جہد کرتے تو اربوں ڈالر جنگوں پر صرف نہ کرنے پڑتے ۔

فلسطین کے عوام اپنے علاقہ کا 22 فیصد مانگ رہے ہیں لیکن عالمی ادارے اسرائیل پر دباو نہیں ڈال رہے فلسطین اور کشمیر میں اگر انصاف دیا جاتا تو دنیا میں امن ہو تا۔ گورنر پنجاب نے کہاکہ نائن الیون کے بعد برطانوی پارلیمنٹ کے ہنگامی اجلاس میں دہشت گردی کی کاروائی کی مذمت کی اور کہاکہ اسلام دہشت گردی کی اجازت نہیں دیتا۔میں نے اس موقع پر تلخ حقائق بیان کئے اور کہا کہ اپنے ضمیر سے سوال کریں کہ دنیا میں بدامنی کیوں ہے کہئیں ایسا تو نہیں کہ فلسطین اور کشمیر میں انصاف نہیں ہواجس کا خمیازہ ہم بھگت رہے ہیں۔

بحثیت رکن برطانوی پارلیمنٹ، میں نے افغانستان اور عراق پر حملے کی مخالفت کی ۔گورنر پنجاب نے کہاکہ یہ موقع ایک دوسرے پر تنقید کا نہیں عمل کا ہے ،قانون سب کے لئے ایک ہے ، طاقتور اور کمزور سب کے لئے قانون کی حکمرانی قائم کی جائے تاکہ لوگوں کو انصاف مل سکے۔انہوں نے کہاکہ یہ حقائق ہیں اور ہمیں ان کو تسلیم کرنا پڑے گا۔گورنر پنجاب نے کہاکہ جرائم کی وارداتوں کے بعد مجرم دندناتے پھرتے ہیں ہمیں ایسا قانون بنانا ہوگاجو قومی کی بیٹیوں کی بے حرمتی کرنے والے ، دوسروں کی جانے لینے کو کیفرکردار تک پہنچائے۔

گورنر پنجاب نے کہاکہ یہ ہمارا المیہ ہے کہ سات ملین بچے سکول نہیں جاتے اور محنت مزدوری کر رہے ہیں جو بچے گھروں میں کام کرتے ہیں ان پر تشدد ہوتا ہے اگران بچوں کو تعلیم دی جائے اور غربت ، بھوک و افلاس دور کی جائے تو معاشرے میں امن قائم ہو سکتا ہے۔ چوہدری محمد سرورنے کہا کہ فرقہ واریت اورانتہا پسند ی نے ملک کی بنیادیں ہلا دی ہیں۔ اس لعنت کے خاتمے کے لئے قوم کو بھی ایجوکیٹ کرنے اور تعلیم عام کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام میں ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے اور ایک جان بچانا پوری انسانیت کی جان بچانا ہے۔ گورنر پنجاب نے کہاکہ ہمارے نبی آخرالزماں حضرت محمد ﷺ نے قتل کے ارادے سے آنے والوں کو معاف کیافتح مکہ کے موقع پر سب کو معاف کیا ۔ گورنر پنجاب نے کہاکہ پشاور میں سانحے کے شہدا کی یادگار تعمیر کی جائے جس کے اخراجات وہ خود برداشت کرکیں گے ۔کانفرنس میں وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر محمد امین الحسنات شاہ ، جماعت اسلامی کی رہنمالیاقت بلوچ، سابق وفاقی وزیر پیر نور الحق قادری، سینٹر طاہر مشہدی ، دفاعی تجزیہ نگار ماریہ سلطان سمیت علماء کرام اور سول سوسائٹی کے نمائندوں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔