اسلام آباد کی اشرفیہ بلوچستان آکر دیکھ لے ڈاکٹر مالک نے کونسی دودھ و شہد کی نہریں بہائی ہیں،مولانا عبدالواسع ،

بلوچستان میں جہاں جماعتی بنیادوں پر حکومتیں بنتی ہیں وہیں حکومتوں کی قیام ،خاتمے میں قدآور قبائلی ارکان اسمبلی کا بنیادی کردار رہا ہے ، صحافیوں سے گفتگو

بدھ 24 دسمبر 2014 20:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24دسمبر 2014ء) جمعیت علماء اسلام کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی واپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ اسلام آباد کی اشرفیہ بلوچستان آکر دیکھ لے کہ ڈاکٹر مالک نے کونسی دودھ و شہد کی نہریں بہائی ہیں ، بلوچستان میں جہاں جماعتی بنیادوں پر حکومتیں بنتی ہیں وہیں پر حکومتوں کے قیام اور خاتمے میں قدآور قبائلی ارکان اسمبلی کا بنیادی کردار رہا ہے جس کو کوئی نہیں نظرانداز نہیں کرسکتا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ بات بدھ کو اسلام آباد میں صحافیوں کے گروپ سے بات چیت کے دوران کہی ‘انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے صوبے میں کم ارکان اسمبلی کی جماعت کو اقتدار دیاگیا ہے یعنی اقلیت کو اکثریت پر مسلط کیاگیا ہے بلوچستان میں ڈاکٹر مالک چاہئے وہاں کے ارکان اسمبلی کو پسند ہو یا نا پسند وہاں کے ارکان اسمبلی کے عدم اعتماد کے برعکس قتدار میں رکھاگیاہے مسلم لیگ(ن) جوکہ بلوچستان کے ایک بڑی پارلیمانی جماعت ہے ڈاکٹر مالک سے چھٹکارا چاہتی ہے جس کا مسلم لیگ کے ارکان برملا اسمبلی فلور پر اظہار کرچکے ہیں لیکن بدقسمتی سے صوبے کے معاملات جہاں اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کو منتقل ہو گئے وہی پر صوبوں کی حکومتیں اب اسلام آباد سے بننی شروع ہو گئی ہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان ایک قبائلی معاشرہ ہے جہاں کی روایت دیگر صوبوں کی نسبت مختلف ہیں اب تک اگر حکومت کا قائم ہے تو وہاں پر اسکی بنیادی وجہ بلوچستان کے ارکان اسمبلی کا اپنے زبان کی لاج رکھنا ہے نہ کہ ڈاکٹر مالک کی حکومت کی حکومت سے کارکردگی سے وہ مطمئن ہے انہوں نے کہاکہ کہیں ایسا نہ ہو کہ وہاں کی عوام کے آرا کے برعکس حکومتیں بننا اورگرنا روایت نہ بن جائے جو کہ صوبائی خود مختیاری کیخلاف اور عوام کی کی خواہشات کو پاؤں تلے روندنے کے مترادف ہیں صحافی بلوچستان کا دورہ کریں اور وہاں کے حقائق جانیں نہ کہ اسلام آباد میں بیٹھ کر حالات کو بنپنے کی کوشش کریں ۔