بلوچستان ترقی یافتہ دور میں گیس بجلی ،پانی جیسی بنیادی ضروریات سے محروم ہے،

صدر مملکت صوبے کی پسماندگی کے خاتمے کیلئے خصوصی پیکیج کا اعلان کریں، جمعیت علماء اسلام نظریاتی بلوچستان

بدھ 24 دسمبر 2014 20:19

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24دسمبر 2014ء) جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ بلوچستان اس ترقی یافتہ دور میں گیس بجلی اور پانی جیسے تمام بنیادی ضروریات سے محروم ہے صدر پاکستان ممنون حسین بلوچستان کی پسماندگی کے خاتمے کیلئے خصوصی پیکیج کا اعلان کریں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار جمعیت علماء اسلام نظریاتی بلوچستان کے امیر مولانا عبدالقادر لونی سیکرٹری مالیات حاجی سید عبدالستار شاہ چشتی مولانا صلاح الدین ایوبی صوبائی کنوئنر سید عبدالواحد آغا ڈپٹی کنوئنر مولانا محمود الحسن قاسمی قاری مہر اللہ نے اپنے علیحدہ علیحدہ بیانات میں صدر پاکستان کے دورہ بلوچستان کے موقع پر انکی توجہ بلوچستان کے مسائل کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے ملک کے تمام صوبوں سے بڑا صوبہ اور پسماندگی کے لحاظ سے ملک کے تمام صوبوں سے انتہائی پسماندہ صوبہ ہے بلوچستان گیس کوئلہ اور دیگر قیمتی معدنیات کے اربوں کھربوں کے محصولات ہی وفاقی حکومت وصول کرتے ہیں گیس کی بڑی تعداد ہی بلوچستان سے نکلتی ہیں اس سے استفادہ کررہے ہیں اسی طرح بلوچستان میں کوئی کارخانے وغیرہ نہ ہونے کی وجہ سے بلوچستان کے عوام کا دارو مدار زراعت پر ہے لیکن ایک بلوچستان میں پہلے طویل سخت خشک سالی پھر زراعت کے موسم کے دوران شدید ترین بجلی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے بلوچستان کے تمام زرعی علاقوں میں زراعت وفصلات وباغات تباہ وبرباد ہوچکے ہیں اور سابقہ تمام حکومتوں اور نواز شریف کے سابقہ ادوار کے باوجود اب تیسری بار بھی انکے وفاقی حکومت نے بلوچستان کے عوام کے مسائل حل مشکلات کم کرنے اور دیگر پریشانیوں کے خاتمے کیلئے صرف زبانی وعدوں اور طفل تسلیوں کے علاوہ کوئی ایسا قابل ذکر کارنامہ انجام نہیں دیا ہے جس سے بلوچستان کے عوام بطور یاد انہیں یاد گار بنائیں ۔