جنرل راحیل شریف دوسال کیلئے پاکستان کی باگ ڈور سنبھال لیں،الطاف حسین ،

فوجی عدالتوں کا غیرجمہوری راستہ اختیارکرناہی ہے تو بہتر ہے مارشل لا لگانے کا اعلان کر دیا جائے،ٹیلی فونک پریس کانفرنس

بدھ 24 دسمبر 2014 20:19

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24دسمبر 2014ء) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف دوسال کیلئے پاکستان کی باگ ڈور سنبھال لیں، ایسا مارشل لا لگائیں کہ اگرمیں نے بھی چوری کی ہو تو ایک ایک پائی وصول کریں،فوجی عدالتوں کا غیرجمہوری راستہ اختیارکرناہی ہے تو بہتر ہے مارشل لا لگانے کا اعلان کر دیا جائے، 100بار مارشل لا لگا ہے تو ایک بار اور سہی۔

وہ بدھ کو ایم کیوایم کے مرکزنائن زیرومیں علما و مشائخ، دانشوروں اور صحافیوں سے ٹیلیفونک خطاب کررہے تھے۔ایم کیو ایم کے قائدالطاف حسین نے کہاکہ آج باطل اورحق کے لئے گفتگو ہورہی ہے، وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں فوجی عدالتیں بنانے پر بحث ہورہی ہے، اگرغیرجمہوری راستہ اختیار کرنا ہی ہے تو مارشل لا لگا دینا چاہئے، ہم نے کئی مارشل دیکھے ہیں اب ایک اور مارشل لا دیکھ لیتے ہیں۔

(جاری ہے)

سندھ واحد صوبہ تھا جس نے قرارداد پاکستان منظورکی لیکن اسے ہی غدار کہا جاتا ہے، بھارت سے آنے والوں کو ملک دشمن قرار دیا گیا لیکن تمام حالات کے باوجود ایم کیوایم نے آج تک پاکستان زندہ بادکانعرہ لگانانہیں چھوڑا۔، کارکنوں کے جنازے نکالنا مشکل بنا دیا گیا لیکن پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا۔انہوں نے کہا کہ کئی دفعہ سوچتے ہیں کہ کیوں ہندوستان چھوڑا،جب دو روٹیاں بانٹنے کا وقت آیا تو بھکاری کہہ کر ہٹا دیا گیا، مہاجروں کی وفاداری مشکوک ہوجاتی ہے،الطاف حسین نے کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ پاکستان کو صرف فوج ہی بچالے گی تو ایسا نہیں ہوسکتا، قوم کے ساتھ دیئے بغیر فوج بھی کچھ نہیں کرسکتی، دنیا میں جتنے بھی انقلاب آئے ان میں فوج کے افسران اور اہلکاروں کا بڑا ہاتھ رہا ہے لیکن ان کے ساتھ عوام بھی تھے۔

انہوں نے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ جنرل راحیل شریف دو سال کے لئے ملک کی کمان سنبھال لیں اور ملک لوٹنے والوں کے خلاف کڑی کارروائی کریں، اب میری بات پر کہا جائیگا کہ مارشل لاکی حمایت کررہا ہوں مگر حقیقت یہ ہے کہ ملک کی کوئی ایسی جماعت نہیں جس کے سربراہ کا براہ راست تعلق فوج سے نہ رہا ہو۔ انہوں نے کہاکہ دنیا میں جتنے بھی انقلاب آئے اس میں فوج کے افسران اور سپاہیوں کا بڑا ہاتھ رہا ہے، ترکی میں کمال اتاترک، انقلاب فرانس اور امریکا میں آزادی لانے والے فوجی تھے۔