غیر مصدقہ دستاویزات فراہم کرنے پرعدالت کی فیڈرل بورڈ آف ریونیوکے سیکرٹری شوکت چیمہ کی سخت سرزنش

بدھ 24 دسمبر 2014 19:15

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24دسمبر 2014ء) غیر مصدقہ دستاویزات فراہم کرنے پرعدالت کی فیڈرل بورڈ آف ریونیوکے سیکرٹری شوکت چیمہ کی سخت سرزنش، عدالت نے قرار دیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو کسی ضابطے کے بغیر پاور پوائنٹ کی سلائڈوں کے ذریعے ہی چلایا جا رہا ہے۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔عدالتی سماعت کے دوران درخواست گزاروں کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ گنے کے پھوک سے بجلی پیدا کرنے پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے سیلز ٹیکس عائد کر دیا اور بجلی کی پیداوار جاننے کے لئے غیر قانونی طور پر چیک میٹر لگا دئیے۔

انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سستی بجلی پیدا کرنے پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کوسیلز ٹیکس لگانے کا کوئی قانونی اختیار حاصل نہیں ہے۔

(جاری ہے)

عدالتی حکم پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے سیکرٹری شوکت چیمہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بجٹ اجلاس میں پھوک سے پیدا کی جانے والی بجلی پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا انہوں نے اس حوالے سے پاور پوائنٹ سے حاصل کئے گئے غیر مصدقہ اعداد و شمار عدالت میں پیش کئے، اور عدالت کو آگاہ کیا کہ بجٹ کے حوالے سے ہونے والے اجلاس کا تمام ریکارڈ مرتب نہیں کیا جاتابلکہ وزیر خزانہ اور وزارت خزانہ کے اعلی حکام کو پاور پوائنٹ کی سلائڈوں کے ذریعے ہی بریفنگ دی جاتی ہے۔

جس پر عدالت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے سیکرٹری شوکت چیمہ پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد سے عدالت میں پیش ہوتے وقت مصدقہ دستاویزات ہمراہ کیوں نہیں لائے،فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو کسی ضابطے کے بغیر پاور پوائنٹ کی سلائڈ پر ہی چلایا جا رہا ہے۔عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ سستی بجلی کی پیداوار وی یونٹس کی قیمتوں کا تعین کرنا وفاقی حکومت اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے دائرہ اختیار میں آتا بھی ہے یا نہیں۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت جنوری کے دورے ہفتے تک ملتوی کرتے ہوئے اٹارنی جنرل سے جواب طلب کر لیا۔