معذور افراد کو نوکریاں فراہم کرنے میں انہیں ہر سطح پر نظر انداز کیا جاتا،

اس حوالے سے وفاقی حکومت کی کارکردگی پنجاب سے بھی بدتر ہے،لاہور ہائیکورٹ

بدھ 24 دسمبر 2014 19:15

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24دسمبر 2014ء) لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ معذور افراد کو نوکریاں فراہم کرنے میں انہیں ہر سطح پر نظر انداز کیا جاتا اس حوالے سے وفاقی حکومت کی کارکردگی پنجاب سے بھی بدتر ہے،عدالت نے معذور افراد کو سرکاری اور نجی ملازمتوں میں دو فیصد کوٹہ فراہم نہ کرنے اور نابینا افراد پر تشدد کے خلاف دائر درخواستوں پروفاقی حکومت اور حکومت پنجاب سے جواب طلب کر لیا۔

عدالتی سماعت کے موقع پر پنجاب حکومت کے وکیل نے غیر حتمی رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ مختلف حکومتی محکموں میں معذور افراد کے دو فیصد کوٹہ پر عمل کیا جا رہا ہے۔انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ نابینا افراد پر تشدد کے مرتکب پولیس اہلکاروں کے معطل کر کے انکے خلاف محکمانہ کاروائی کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

ڈپٹی اٹانی جنرل نے وفاقی حکومت کی جانب سے جواب داخل کرنے کے لئے مزید مہلت کی استدعا کی۔

درخواست گزاروں کے وکیل اظہر صدیق نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جن معذور افراد کو سرکاری نوکریاں فراہم کی گئیں انکے تمام تفصیلات عدالت میں طلب کی جائیں۔عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ حکومت معذور افراد کو نوکریاں فراہم کر کے ان پر کوئی احسان نہیں کر رہی،حیرت ہے کہ معذور افراد کو نوکریاں فراہم کرنے کے حوالے سے ابھی تک عدالت میں تفصیلات ہی فراہم نہیں کی گئیں۔اگر آئندہ سماعت پر معذور افراد کو دی گئی نوکریوں کی تفصیلات عدالت میں پیش نہ کی گئیں تو متعلقہ اداروں کے سیکرٹریوں کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا جائے گا۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت ستائیس جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے نجی اداروں میں بھی معذور افراد کے دو فیصد کوٹے کے حوالے تفصیلات طلب کر لیں۔