مودی کا آزاد فلسطین کے حق میں ووٹ دینے سے گریز کا امکان ،

فلسطین کے عاملے پر بھی بھارت نے خارجہ پالیسی میں یو ٹرن لینے کا فیصلہ کرلیا

منگل 23 دسمبر 2014 22:55

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 دسمبر 2014ء) بھارت میں راج سنبھالنے کیبعد مودی سرکار کی پاکستان مخالف پالیسی تو سامنے آئی ہی لیکن اب فلسطین کے عاملے پر بھی بھارت نے خارجہ پالیسی میں یو ٹرن لینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ فلسطین کی حمایت میں آواز اٹھانے والے پہلے غیر عرب ملک بھارت کیبارے میں امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ اب اقوام متحدہ میں آزاد فلسطین ریاست کے حق میں ووٹ دینے سے گریز کرے گا۔

مودی سرکار آزاد فلسطینی ریاست کی حمایت سے پیچھے ہٹنے لگی ،اسرائیل سے پینگیں بڑھانے کا فیصلہ ، بھارتی اخبار کادعویٰ۔بھارتی اخبار لکھتا ہیکہ یہ بات نظر آرہی ہے کہ مودی سرکار اقوام متحدہ میں آزاد فلسطین کی قرارداد کے حق میں ووٹ دینے سے گریز کرے گی ، بھارت کی خارجہ پالیسی میں اس نمایاں تبدیلی مغربی ایشیا کے ممالک میں تشویش کی لہر دوڑ جائے گی۔

(جاری ہے)

بھارت آزاد فلسطین کی تحریک چلانے والی فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کو تسلیم کرنے والا پہلا غیر عرب ملک تھا ،، 2006 میں بھارت نے غزہ پر اسرائیلی بمباری پر سخت لہجہ بھی اپنایا لیکن بی جے پی کی نئی حکومت نے اپنی خارجہ پالیسی میں فلسطین سے آنکھیں پھیر لی ہیں اور اسرائیل سے تعلقات بڑھانے پر نظریں جمالی ہیں ، بھارت کے اسرائیل کے ساتھ1991سے سفارتی تعلقات تو قائم ہیں ہی لیکن تعلقات کی نمایاں بات یہ ہے کہ بھارت اسرائیل سے ملٹری ساز و سامان خریدنے والا سب سے بڑا خریدار ہے اور اسرائیل روس کیبعد بھارت کا دوسرا بڑا ملٹری پارٹنر ہے۔

متعلقہ عنوان :