پشاور سکول حملے پر پولیس کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ وزارت داخلہ کو پیش ،

لنڈی کوتل براستہ غنڈی کیمپ سے 11 دہشتگرد پشاور میں داخل ہوئے ،7نے سکول پر حملہ کیا ،4فرار ہوگئے ، 2کا تعلق افغانستان ، 2کا درہ آدم خیل ، 2کا تعلق سوات سے تھا جبکہ ساتویں دہشتگرد کی شناخت نہ ہوسکی،پہلا خود کش حملہ ساڑھے دس بجے کیا گیا ، رپورٹ

منگل 23 دسمبر 2014 22:53

پشاور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 دسمبر 2014ء ) پشاور آرمی پبلک سکول حملے پر پولیس نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا ہے گیاہے کہ لنڈی کوتل براستہ غنڈی کیمپ سے صبح 11 دہشتگرد پشاور کی بہاری کالونی پہنچے جہاں پر7 دہشتگردوں نے حکمت عملی تیار کرکے سکول پرحملہ کیا اور باقی 4سکول کے باہ سے لنڈی کوتل فرار ہوگئے ۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز آرمی پبلک سکول حملے کی تحقیقات کے بعد پشاور پولیس نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی جس میں بتایا گیا کہ پشاور میں صبح 7بجے لنڈی کوتل براستہ غنڈی کیمپ سے 11دہشتگرد بہاری کالونی پہنچے جہاں پر دہشتگردوں نے بربریت کی حکمت عملی تیار کی اور سکول پر حملے پر 7 دہشتگردوں نے حصہ لیا اور آرمی پبلک سکول پر پہلا خود کش حملہ ساڑھے دس بجے کیا اور باقی 4 دہشتگرد سکول کے باہر رہے کہ بعد میں لنڈی کوتل کی طرف فرار ہوگئے جبکہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 16 دسمبر کو ہونے والے واقع میں150 بے گناہوں کی ہلاکتیں ہوئی تھیں اور اس میں 7 دہشتگرد بھی ہلاک وہئے تھے ان 7 دہشتگردوں میں 2کا تعلق افغانستان ، 2کا درہ آدم خیل اور 2کا تعلق سوات سے تھا جبکہ ساتویں دہشتگرد کی شناخت نہ ہوسکی ۔

(جاری ہے)

وا ضح رہے کہ دہشتگردی کے اس علم ناک واقع کی تحقیقات انسداد دہشتگردی کے ادارے سمیت انٹیلی جنس ادارے کررہے ہیں پشاور آرمی پبلک سکول حملے کی ابتدائی رپورٹ وزارت داخلہ کو پیش کردی گئی جبکہ وزیراعظم نواز شریف کو بھی آج (بدھ کو ) تفصیلی رپورٹ بھیج دی جائے گی