آرٹس کونسل کے 21دسمبر کو ہونے والے انتخابات میں بد ترین دھاندلی کی گئی ہے، خلیل احمد نینی تال والا

شہلا رضا اور عبدالقادر داخلی راستوں پر ممبران کو دھونس ،دھمکی ،قیمتیں دیکر شاہ پینل کو ووٹ ڈالنے پر مجبور کرتے رہے،پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 23 دسمبر 2014 21:25

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 دسمبر 2014ء) آرٹس کونسل انتخابات کے صدارتی امیدوار خلیل احمد نینی تال والانے کہا ہے کہ آرٹس کونسل کے 21دسمبر کو ہونے والے انتخابات میں بد ترین دھاندلی کی گئی ہے اور سندھ اسمبلی کے اسپیکر شہلا رضا اور ان کے شوہر عبدالقادر نے داخلی راستوں پر ممبران کو دھونس دھمکی اور قیمتیں دے کر شاہ پینل کو ووٹ ڈالنے پر مجبور کرتے رہے کمشینر کراچی کو دھاندلی کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے مگر انہوں نے ہماری درخواست سنے بغیر یک طرفہ احمد شاہ کے حق میں قومی اعلان کر دیا تمام صوبوں کے ساتھ انصاف کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔

وہ منگل کو پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے تمام ووٹرز اور سپورٹرز ممبران سے کہوں گا کہ وہ مایوس نہ ہوں خدا کے یہاں دیر ہے اندھیر نہیں تمام صحافی بھائیوں کا دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے گزارش کروں گا کہ وہ بھی حق کا ساتھ دیتے ہوئے اپنے حقوق حاصل کرنے میں ہمارا ساتھ دیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آرٹس کونسل کی تاریخ میں یہ پہلا واک آوٴٹ دیکھنے میں آیا مگر ہم نے الیکشن میں حصہ لیا جو9 بجے کے بجائے6 بجے گھنٹے کی تاخیر کے بعد3 بجے شروع ہوا مگر طے شدہ قانونی یعنی قومی شناختی کارڈ ڈروائیونگ لائسنس،پاسپورٹ یعنی فوٹو لگے شناخت کے بجائے جعلی آرٹس کونسل کے کارڈ پر ماضی کی طرح پولنگ کا عملہ ووٹ بھگتاتا رہا،جو احمد شاہ پینل کی پرچی پر تمام دن جاری رہا بار بار الیکشن کمشنر کے ممبران اور نگراہان ڈی سی،ساوٴتھ ڈاکٹر سیف الرحمٰن کی توجہ دلانے کے باجود عملے کو جب موقع ملتا بغیرشناختی کارڈ،کے ووٹ کی اجازت دیتے رہے،خصوصا راتبجے سے رات11 بجے تک18 سال کے لڑکے اور لڑکیاں بلواکر ان سے ووٹ ڈلوائے گئے اور احمد شاہ پینل کے افراد کثرت سے پولنگ والے حصہ میں یہ کارروائیاں ڈالتے رہے،باہر ہماری صوبائی اسمبلی ڈپٹی شہلا رضا اور ان کے شوہر عبدالقادر دونوں گیٹ پر الگ الگ عین داخلی راستوں پردھونس اور قسمتیں ممبران کو دے کر احمد شاہ پینل کو ووٹ ڈالنے پر مجبورکرتے رہے جو سرکاری عہدیداران کو زیب نہیں دیتا اور پھر جب صبح آیا تو ان ،ایم این 381 ووٹوں کی بدولت اور3 لائف ووٹوں کی وجہ سے ہماری شہر قائد پینل کے صرف 2 جنرل باڈی کے ممبران زیبا بختیار اور جناب رضوان صدیقی کامیاب ہوسکے اگر پینل کامیاب ہوجاتا آپ خود انصاف کیجئیے یہ کسی کھلی دھاندلی ہے جس کو انکشاف کرنے آج ہم آپ کے سامنے آئیں ہیں خدارا اس بے ایمانی کے خلاف ہمارے ساتھ آواز اٹھائیں۔

متعلقہ عنوان :