پیٹرن انچیف قومی کھیل کی ترقی کیلئے بین الصوبائی رابطہ کی وزارت کی سفارشات ،50کروڑ گرانٹ کی منظور ی دیں‘ پی ایچ ایف کا مطالبہ،

وویمن ہاکی ونگ کو تحلیل کردیا گیا ،جنرل منیجر مقرر کی جائیگی‘ ریجن ،صوبہ ،کانگرس اور پی ایچ ایف میں خواتین کا 20فیصدکوٹہ مخصوص کردیا گیا ماسٹر ز ہاکی اور گرینڈ ماسٹر ہاکی کو فیڈریشن کا حصہ بنادیا گیا ،پاکستان ہاکی فیڈریشن اور کانگریس میں نمائندگی دی جائیگی، وزیر اعظم چیمپئنز ٹرافی ہاکی ٹورنامنٹ میں سلور میڈل حاصل کرنے والی قومی ہاکی ٹیم کو ملاقات کا وقت دیں آئندہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری پاکستان ہاکی فیڈڑیشن کا ایگزیکٹو بورڈ کرے گا ،چیف الیکشن کمشنر آئندہ انتخابات کرائے گا، چیمپئنز ٹرافی ہاکی ٹورنامنٹ میں سیمی فائنل کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں پر پابندی کے فیصلے بارے متعلقہ پلیٹ فارم پر کیس لڑینگے ، چوہدری اختر رسول کی زیر صدارت پاکستان ہاکی فیڈریشن کی کانگرس کے اجلاس کے بعد سیکرٹری رانا مجاہد کی بریفنگ

منگل 23 دسمبر 2014 20:41

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 دسمبر 2014ء ) پاکستان ہاکی فیڈریشن نے پیٹرن انچیف وزیر اعظم نواز شریف سے قومی کھیل کی ترقی کیلئے بین الصوبائی رابطہ کی وزارت کی طرف سے مرتب کردہ سفارشات اور 50کروڑ روپے کی گرانٹ کی منظور ی جبکہ چمپئنز ٹرافی میں رنر اپ رہنے والی قومی ٹیم سے ملاقات کیلئے وقت دینے کا مطالبہ کر دیا ۔پاکستان ہاکی فیڈریشن کی کانگرس کا 51واں اجلاس نیشنل ہاکی سٹیڈیم لاہور میں منعقد ہوا جسکی صدارت فیڈریش کے صدر اور کانگرس کے چیئرمین چوہدری اختر رسول نے کی ۔

اجلاس میں متعلقہ ممبران کے علاوہ انٹر نیشنل ہاکی فیڈریشن ایگزیکٹو بورڈ کے ممبر قاسم ضیاء ،قومی ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ شہناز شیخ او ر چیف سلیکٹر اصلاح الدین نے بھی شرکت کی ۔اجلاس میں کانگرس کے گزشتہ اجلاس کی کارروائی ،پی ایچ ایف کے آئین میں تبدیلیوں،2013-14کے آڈٹ اور آڈیٹرز کی تقرری کی منظوری ،مالی سال 2015-16کے بجٹ کے تخمینے ،سال 2015کے کیلنڈ رسمیت یکم جنوری سے دسمبر 2014 تک کی رپورٹ پیش کرنا ایجنڈے میں شامل تھا۔

(جاری ہے)

میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے فیڈریشن کے سیکرٹری رانا مجاہد نے بتایا کہ اجلاس میں آئی ایچ ایف اور آئی او سی کی ہدایت کے مطابق پاکستان ہاکی فیڈریشن کے آئین میں تبدیلیوں کی منظور ی دی گئی ہے جس کے مطابق وویمن ہاکی ونگ کو تحلیل کردیا گیا ہے اورخواتین کی ہاکی کے انتظام کیلئے جنرل منیجر مقرر کی جائیگی‘ہر ریجن ،صوبہ ،کانگرس اور پی ایچ ایف میں خواتین کا 20فیصدکوٹہ مخصوص کردیا گیا ہے ،ماسٹر ز ہاکی اور گرینڈ ماسٹر ہاکی کو فیڈریشن کا حصہ بنایا گیا ہے،ماسٹر ز ہاکی میں 35سے 60سال اور گرینڈ ماسٹرز ہاکی میں 60سال یازائد عمر کے شامل ہیں جنہیں پاکستان ہاکی فیڈریشن اور کانگریس میں نمائندگی دی جائے گی ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ بتایا کہ اجلاس میں قومی ہاکی ٹیم کی بھارت میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی میں شاندار کارکردگی کو سراہا گیا ہے ۔قرار داد کے ذریعے پیٹرن انچیف وزیر اعظم محمد نواز شریف سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ہاکی کی ترقی کے لئے بین الصوبائی رابطہ کی وزارت کی سفارشات اور 50کروڑروپے کی گرانٹ منظور ی دیں جبکہ چیمپئنز ٹرافی ہاکی ٹورنامنٹ میں سلور میڈل حاصل کرنے والی قومی ہاکی ٹیم کو ملاقات کا وقت دیں ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ آئندہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری پاکستان ہاکی فیڈڑیشن کا ایگزیکٹو بورڈ کرے گا اور چیف الیکشن کمشنر آئندہ انتخابات کرائے گاجبکہ ڈسٹرکٹ ،ریجنل اور صوبائی سطح پر بھی الیکشن کمشنر کی تقرری کر ے گا ۔پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر کے انتخاب کے لئے عمر کی زیادہ سے زیادہ حد 70سال اور سیکرٹری کے انتخاب کے لئے عمر کے لئے زیادہ سے زیادہ حد 65سال مقرر کی گئی ہے جبکہ کانگرس کے اراکین کے انتخاب کیلئے بھی عمر کی حد 70سال رکھی گئی ہے ۔

ایگزیکٹو بورڈ میں ڈیپارٹمنٹ کی نمائندگی کو بڑھا کر دو سے تین اور وویمن کی نمائندگی کو دو سے بڑھا کر چار کردیا گیا ہے ،چاروں صوبوں سے ایک ایک خواتین کو ممبر بنایا جائے گا ۔آئیس ہاکی کے علاوہ ملک میں ہر طرح کی ہاکی پی ایچ ایف کے زیر اہتمام ہوگی ۔انہوں نے ایک سوال پر بتایا کہ چیمپئنز ٹرافی ہاکی ٹورنامنٹ میں بھارت کیخلاف سیمی فائنل کے بعد آئی ایچ ایف کی طرف سے پاکستانی کھلاڑیوں پر پابندی کے فیصلے کے بارے میں پاکستان ہاکی فیڈریشن متعلقہ پلیٹ فارم پر کیس لڑیگی ،ٹیم کے ہیڈ کوچ شہناز شیخ کی رپورٹ کے مطابق آئی ایچ ایف کے ممبر قاسم ضیاء انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن میں معاملہ اٹھائیں گے ۔

انہوں نے بتایا کہ قومی کھیل ہاکی کو دوبارہ زندہ کرنے اور ماضی والے وقار حاصل کرنے کے لئے سالانہ پچاس کروڑ روپے کی گرانٹ نا گزیر ہے ،اس رقم کے بغیر اس کھیل کا فروغ اور قومی ٹیم کے بیرون ممالک دورے ممککن نہیں ۔پیٹرن انچیف وزیر اعظم اور صوبائی حکومتوں سے بھی اپیل ہے کہ وہ قومی کھیل ہاکی کے فروغ کے لئے فنڈز مہیا کریں۔انہوں نے بتایا کہا کہ قومی ہاکی ٹیم کو آئندہ سال چھ غیر ملکی دورے کرانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے جس میں آئندہ سال فروری میں چین ،اپریل میں اذلان شاہ ،مئی میں آسٹریلیا ،اسکے بعد یورپ اور اولمپک کوالیفائر شامل ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایگزیکٹو بورڈ نے مستقبل میں اینٹی ڈوپنگ کوڈ کو اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔قومی ہاکی ٹیم کے چیف سلیکٹر سید اصلاح الدین صدیقی نے کہا کہ قومی ہاکی ٹیم کو دنیا کی چار بہترین ٹیموں میں شامل کرنے کے لئے چار سال کا عرصہ درکار ہے ۔پاکستانی کوچز تجربے کی بنیاد پر دنیا کے مختلف ممالک میں خدمات سر انجام دے چکے ہیں،قومی ہاکی ٹیم کیلئے غیر ملکی کی بجائے پاکستانی کوچ زیادہ سود مند ہے ۔