ایل پی جی کی مصنوعی قلت پیداکرکے قیمتوں میں مزید 30روپے اضافہ ،وزیر اعظم نے نوٹس لے لیا،

وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی کو تحقیقات کا حکم،ایل پی جی کمپنیوں کا ہنگامی اجلاس آج طلب، کئی علاقوں میں ایل پی جی نایاب ، دن کے وقت 20اور رات میں مزید 10روپے اضافے سے فی کلو 210روپے تک پہنچ گئی ، رکشہ ڈرائیوروں کا قیمتوں میں اضافے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ ،کمی نہ کی گئی تو 28دسمبر سے فروخت بند کر دینگے‘ ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر زایسوسی ایشن کی دھمکی

منگل 23 دسمبر 2014 20:40

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 دسمبر 2014ء) سوئی گیس کی بندش اور کم پریشر کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایل پی جی مافیا نے بھی عوام کی کھال اتارنا شروع کر دی ، مصنوعی قلت پیداکر کے قیمت مزید 30روپے اضافہ کر دیا جس سے فی کلو قیمت 210روپے تک جا پہنچی ، متعلقہ اداروں نے کارروائی کی بجائے چپ سادھ لی ،وزیر اعظم محمد نواز شریف نے نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیر پٹرولیم وقدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی کو تحقیقات کا حکم دیدیا۔

دکانداروں کے مطابق ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں کی طرف سے سپلائی محدود کر دی گئی ہے جسکے باعث وہ بھی مہنگے داموں گیس خریدنے پر مجبور ہیں ۔ سروے کے مطابق گزشتہ روز کئی علاقوں میں ایل پی جی سرے سے ہی دستیاب نہیں تھی جبکہ جن دکانوں پر گیس دستیاب تھی وہاں پر دن کے اوقات میں مزید 20روپے اضافہ ہو گیا جس سے فی کلو قیمت 200روپے فی کلو تک پہنچ گئی جبکہ رات کے اوقات میں قیمتوں یں از خود 10روپے اضافہ کر دیا گیا جس سے قیمت 210روپے فی کلو تک پہنچ گئی ۔

(جاری ہے)

30روپے فی کلو اضافے سے گھریلو سلنڈر 3050جبکہ کمرشل سلنڈر 9450روپے کا ہو گیا ۔ دوسری طرف اوگرا سمیت دیگر محکموں نے کسی کارروائی کی بجائے چپ سادھ لی ہے جس سے ایل پی جی ما فیا کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے ۔ ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر ز ایسوس ایشن کے مطابق اگر قیمتوں میں کمی نہ کی گئی تو 28دسمبر سے فروخت بند کر دیں گے ۔گزشتہ روز رکشہ ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام رکشہ ڈرائیوروں نے ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف سلنڈر اٹھاکر پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا ۔وزیر اعظم محمد نواز شریف کی طرف سے نوٹس لیے جانے کے بعد وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں کا ہنگامی اجلاس آج بدھ کو طلب کر لیا ہے جس میں اوگرا کے حکام بھی شریک ہوں گے۔