بلا امتیاز سزایافتہ مجرموں کو انجام تک پہنچایاجائے ، سزاوٴں میں انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنا ریاست کی اولین ذمہ داری ہے ،مفتی نعیم

منگل 23 دسمبر 2014 20:31

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 دسمبر 2014ء)جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ سزا کے حق دار مجرم کو سزادینار ریاست کا حق ہے ، بلاامتیاز سزا پافتہ مجرموں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے ، مجرموں کی سزاوٴں میں انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنا اولین ذمہداری ہے ، نئے پرانے اور مذہبی مجرموں کا فرق بدترین ناانصافی اور بڑاجرم ہے ، اس طرح کی تفریق وطن عزیز میں منفی سوچ کو جنم لے گی جس سے ملک مزید خطرات سے دوچار ہوگا، منگل کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمد نعیم نے کہاکہ پاکستانی ہر شہری کی طرح علماء کرام بھی سزائے موت کی بحالی کے حکم اور فیصلے کو سراہتے ہیں اور حکومت کے اس فیصلے میں استقامت کی دعائیں کرتے ہیں لیکن مجرموں میں فرق کیا گیا تو ملک کو نقصان پہنچے گاجس سے منفی سوچ جنم لے گی،جومجرم عدالت سے سزا پاچکے ہیں وہ یقینا مجرم ہیں جن سے رعایت بہت بڑا جرم ہوگا، انہوں نے کہاکہ مجرم کو اس کے جرم میں سزا قرآن کریم کا حکم کیونکہ اس طرح سخت فیصلوں میں ہی حقیقی معنوں میں قوموں کی حیات کا راز ہے ، سزاوٴ پر عملدر آمد نہ ہونے سے جہاں ایک طرف پیشہ ور مجرموں کی حوصلہ افزائی دہشت گردی اور جرائم میں اضافے کا سبب تھی وہی عدلیہ اورجج حضرات اور پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی محنت بھی ضائع ہوجاتی اور ان کو اپنی اور اپنے اہلخانہ کی زندگیوں کی فکر لاحق رہتی، انہوں نے کہاکہ دہشت گردی میں ملوث عناصر کو سزائے موت دینا خوش آئند اور قابل تحسین عمل ہے لیکن اس عمل میں سیاسی مصلحتوں کا شکار ہونا ملک کیلئے نقصان کا باعث ہے مجرم مجرم ہوتاہے چاہیے وہ مذہبی طبقے سے ہویا پھر سیاسی جماعتوں سے ہو،تمام مجرموں کو سزائیں ہونی چاہیں پھانسی سزا میں فرق کیا گیا تو سزاوٴں کا کوئی فائدہ نہیں بلکہ الٹا نقصان ہوگااور ملک میں منفی سوچ کو پروان چھڑانے کا باعث بنے گااور ملک مزید خطرات سے دوچار ہوجائے گا، انہوں کہاکہ یورپی یونین کا حکومت پاکستان سے سزائے موت پر پابندی کا مطالبہ وطن عزیز کے اندورونی معاملات میں مداخلت ہے جو سابقہ حکومتوں کی بزدلی کیوجہ سے ہم پرمسلط رہی کیا یورپی یونین چین ، سعودی عرب ، ایران دیگر عرب ریاستوں اور خود امریکا سے اس طرح کا مطالبہ کرسکتاہے جہاں آئے روز مختلف جرائم میں چند کے عدالتی ٹرائل کے بعد ہی مجرموں کو موت کی گھاٹ اتار دیا جاتاہے ، انہوں نے مزید کہاکہ سزاوٴں پر عملدرآمد کے ساتھ قانون کے غلط استعمال کو بھی روکا جائے اور اس کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔