سنی اتحاد کونسل سے وابستہ 5ہزار سے زائد مدارسِ اہلسنّت کے ناظمین کا دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج کا ساتھ دینے کا اعلان ،

مدارسِ اہلسنّت مسلح جدوجہد کو مسترد کرتے ہیں،دہشت گردی، انتہاپسندی اور مذہب کے غلط استعمال کے خلاف ملک گیر مہم چلانے کا فیصلہ

منگل 23 دسمبر 2014 20:02

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 دسمبر 2014ء) سنی اتحاد کونسل سے وابستہ پانچ ہزار سے زائد مدارسِ اہلسنّت کے ناظمین نے آپریشن ضربِ عضب کی تائید و حمایت اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیا۔ مدارسِ اہلسنّت نے دہشت گردی، انتہاپسندی اور مذہب کے غلط استعمال کے خلاف ملک گیر مہم چلانے کا فیصلہ کر لیا۔ مدارسِ اہلسنّت مسلح جدوجہد کو مسترد کرتے ہیں۔

مدارسِ اہلسنّت اسلام کا پیغامِ امن و سلامتی پھیلانے کے لیے کردار ادا کریں گے اور اہلسنّت کے ہر مدرسے سے قتل ناحق کے خلاف زوردار آواز اٹھائی جائے گی۔ دہشت گردوں کو پھانسیاں دینا عین شرعی ہے۔ اس بات کا اعلان سنی اتحاد کونسل سے وابستہ مدارسِ اہلسنّت کی طرف سے جاری کیے گئے مشترکہ اعلامیہ میں کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

مدارسِ اہلسنّت کے ناظمین نے سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کو دہشت گردی اور طالبانائزیشن کے خلاف جرأت مندانہ آواز اٹھانے پر خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت دہشت گردوں کو کچلنے کے لیے تمام ریاستی ذرائع اور وسائل استعمال میں لائے۔ آپریشن ضربِ عضب کو ملک بھر میں پھیلایا جائے۔ دہشتردی میں ملوث مدارس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اہلسنّت اپنے مدارس کی چھان بین کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔ مدارس کو سٹیٹ کے ڈسپلن کا پابند بنایا جائے۔ دہشت گردوں کے حامیوں، ہمدردوں اور مددگاروں کے خلاف ملک گیر کریکڈاؤن ناگزیر ہو چکا ہے۔

مدارس اہلسنّت قیام امن اور دہشت گردی کے خاتمے کی ہر کوشش کا کھل کر ساتھ دیں گے۔ قوم دہشت گردی کے معاملے میں حکومتی لچک قبول نہیں کرے گی۔ مدارس اہلسنّت دہشت گردی کے خاتمے کے قومی جہاد میں ہراول دستے کا کردار ادا کریں گے۔ ریاست دہشت گرد طالبان کی حمایت کو سنگین ترین جرم قرار دے۔ دہشت گردی کے مقدمات کے لیے فوجی عدالتیں قائم کی جائیں۔

ملک میں عملاً نظامِ مصطفی نافذ کیا جائے۔ خارجہ پالیسی کو امریکی دباؤ سے آزاد کیا جائے۔ پاکستان میں غیرملکی مذہبی مداخلت کا خاتمہ کیا جائے۔ غیرملکی خفیہ ایجنسیوں کے نیٹ ورکس کا صفایا کیا جائے۔ دہشت گردوں کی فنڈنگ کے تمام راستے بند کیے جائیں اور ان کے بیرونی رابطہ ختم کیے جائیں۔ اعلامیہ جاری کرنے والوں میں جامعہ رضویہ فیصل آباد کے ناظم صاحبزادہ حسین رضا، المرکز الاسلامی شادباغ لاہور کے پرنسپل مفتی محمد حسیب قادری، جامعہ سلیمانیہ رضویہ منڈی بہاؤ الدین کے مہتمم صاحبزادہ عمار سعید سلیمانی، جامعہ رضویہ تعلیم القرآن سمندری کے سربراہ مفتی محمد سعید رضوی، جامعہ علمیہ اچھرہ کے مہتمم ڈاکٹر مفتی کریم خان، جامعہ انوارِ مدینہ لاہور کے مہتمم مفتی محمد مقیم خان، جامعہ شہابیہ لاہور کے مہتمم مفتی مشتاق احمد نوری، جامعہ رسولیہ شیرازیہ لاہور کے مہتمم صاحبزادہ رضائے مصطفی نقشبندی، دارالعلوم فریدیہ رضویہ اوکاڑہ کے مہتمم مولانا منور حسین چشتی، جامعہ غوثیہ رضویہ اسلام آباد کے مہتمم مولانا عامر شہزاد، دارالعلوم قادریہ نعیمیہ حویلی لکھا کے مہتمم مولانا طاہر نوری، جامعہ فریدیہ تجوید القرآن ہارون آباد کے مہتمم مولانا محمد اسلم فریدی، جامعہ شمس المدارس لیّہ کے مہتمم مولانا عمر حیات، جامعہ نعیمیہ اسلام آباد کے مہتمم مولانا وقاص احمد نعیمی، جامعہ گلزارِ مدینہ دیپال پور کے مہتمم مولانا غلام صدیق، جامعہ غوثیہ لاہور کے پرنسپل مولانا اصغر شاکر، جامعہ رضویہ مظہر العلوم ملتان کے ناظم ڈاکٹر محمد ارشد بلوچ، دارالعلوم ضیاء القرآن بھکر کے مہتمم مولانا خالد محمود باروی، جامعہ انوار القمر قصور کے مہتمم علامہ شاہ محمد چشتی، دارالعلوم تعلیم القرآن کوئٹہ کے مہتمم مولانا وزیرالقادری، جامعہ عربیہ فیض العلوم رحیم یار خان کے مہتمم علامہ محمد عبدالستار رضوی، جامعہ شیخ القرآن اوکاڑہ کے مہتمم مولانا محمد اشفاق نقشبندی، جامعہ جلالیہ رضویہ کامونکی کے مہتمم صاحبزادہ عثمان علی جلالی، جامعہ نوریہ رضویہ سبزہ زار لاہور کے مہتمم صاحبزادہ نعیم عارف نوری، جامعہ حنفیہ قادریہ کوئٹہ کے مہتمم علامہ ساجد قادری، دارالعلوم محمدیہ غوثیہ سرگودھا کے مہتمم مولانا رفاقت سیالوی، جامعہ فخر العلوم لاہور کے مہتمم صاحبزادہ محمد ارشد نعیمی، جامعہ الکرم ضیاء القرآن نارووال کے مہتمم مولانا اصغر علی نقشبندی اور دیگر شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :