پاکستان استعمال شدہ ملبوسات، فٹ ویئرز، بیگز، کھلونوں کراکری اور الیکٹرانک آئٹمز کا بین الاقوامی مرکز بن گیا

منگل 23 دسمبر 2014 19:48

پاکستان استعمال شدہ ملبوسات، فٹ ویئرز، بیگز، کھلونوں کراکری اور الیکٹرانک ..

کراچی( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 دسمبر 2014ء) پاکستان استعمال شدہ ملبوسات، فٹ ویئرز، بیگز، کھلونوں کراکری اور الیکٹرانک آئٹمز کا بین الاقوامی مرکز بن گیا ہے۔دنیا کے مختلف ترقی یافتہ ملکوں سے استعمال شدہ اشیا پاکستان درآمد کی جاتی ہیں جو مقامی مارکیٹ میں فروخت کرنے کے علاوہ ترقی پذیر ملکوں اور افریقی ممالک کو ری ایکسپورٹ بھی کی جارہی ہیں۔

موسم سرما کے نئے ملبوسات کوٹ، جیکٹ اور گرم کپڑے قوت خرید سے باہر ہونے کی وجہ سے اس سال استعمال شدہ گرم ملبوسات کی فروخت میں 100فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔ دنیا کے مختلف ترقی یافتہ ملکوں سے بڑے پیمانے پر کپڑے، اوون، جرسی، ریگزین اور چمڑے کی جیکٹس، اوورکوٹ اور بڑے پیمانے پر فروخت ہورہے ہیں جبکہ پرانی جرابوں، رضائیوں، بلینکٹس کی بھی مانگ میں غیرمعمولی اضافہ ہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

کراچی میں استعمال شدہ کپڑوں کی فروخت کا سب سے بڑا مرکز لائٹ ہاوٴس اور صدر کو سمجھا جاتا تھا تاہم بڑھتی ہوئی مہنگائی اور قوت خرید میں کمی کے سبب شہر کے تمام رہائشی علاقوں، مصروف چوراہوں اور سڑکوں پر بھی جگہ جگہ استعمال شدہ پرانے ملبوسات، فٹ ویئرز کے بازار سج گئے ہیں۔

کراچی کے وسط میں نیشنل اسٹیڈیم کے قریب مشرق سینٹر کراچی میں استعمال شدہ ملبوسات کا سب سے بڑا مستقل مرکز بن چکا ہے جہاں استعمال شدہ برانڈڈ ملبوسات، جیکٹس، فٹ ویئرز، جینز فروخت کی جاتی ہیں۔

اس مرکز سے کم آمدن والے طبقے کے ساتھ پوش علاقوں کے نوجوان بھی خریداری کرتے ہیں۔استعمال شدہ ملبوسات اور گھریلو اشیا کی فروخت کا دوسرا سب سے بڑا مرکز ڈیفینس کا اتوار بازار ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں سے رہائشی افراد اور نوجوان ”فیشن میں ان“ ملبوسات کے لیے ڈیفنس بازار کا رخ کرتے ہیں۔ کراچی میں پرانا حاجی کیمپ اور شیرشاہ کے گودام درا?مد شدہ مصنوعات سے بھرے پڑے ہیں جہاں سے شہر بھر میں فروخت کے لیے چھانٹی اور بغیر چھانٹی شدہ لاٹیں فروخت کی جاتی ہیں۔

پاکستان میں روایتی طور پر استعمال شدہ اشیا زیادہ تر برطانیہ سے درآمد کی جاتی تھیں تاہم بین الاقوامی سطح پر استعمال شدہ اشیا کا کاروبار منظم شکل اختیار کرگیا ہے جس کے بعد امریکا، کینیڈا، جرمنی، اٹلی، فرانس، اسپین، پولینڈ تک سے استعمال شدہ ملبوسات، گرم کپڑے، فٹ ویئر، بیگ، کھلونے، کمبل وغیرہ درآمد کیے جارہے ہیں درآمدات کا دائرہ صرف ملبوسات تک ہی محدود نہیں رہا بلکہ بیرون ملک سے بڑے پیمانے پر استعمال شدہ کھلونے، کراکری، کٹلری آئٹمز، برقی آلات، ہیئرڈرائر، ہیئر اسٹریٹرنز، بچوں کے جھولے، بے بی کوٹس، سجاوٹ کی اشیا اور برتن بھی درآمد کیے جارہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :