چاروں ہائی کورٹس سمیت دیگر عدالتوں نے سزائے موت کے قیدیوں بارے مقدمات کی پیش رفت رپورٹس سپریم کورٹ میں جمع کروادیں،

چیف جسٹس کی سربراہی میں خصوصی اہم اجلاس میں (آج)جائزہ لیا جائے گا

منگل 23 دسمبر 2014 18:49

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 دسمبر 2014ء ) چاروں ہائی کورٹس سمیت دیگر عدالتوں نے سزائے موت کے قیدیوں بارے مقدمات کی پیش رفت رپورٹس سپریم کورٹ میں جمع کروادی ہیں رپورٹس رجسٹرار سپریم کورٹ کے روبروجمع کروائی گئی ہیں جن پر آج (بدھ )کوچیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں ہونے والے خصوصی اہم ترین اجلاس میں چاروں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان ،اسلام آباد ،وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس صاحبان اور دہشت گردی عدالتوں کے ججزشریک ہوں گے۔

ذرائع کاکہناہے رپورٹس میں کہاگیاہے کہ پنجاب میں 6 ہزار 424، سندھ میں 355، خیبر پختونخوا میں 183، بلوچستان میں 79 اور گلگت بلتستان میں 15 سزائے موت کے قیدی موجود ہیں۔ لاہور ہائی کورٹ میں سزائے موت کی دائر 4 ہزار 981 درخواستیں التوا کا شکار ہیں، وفاقی شرعی عدالت میں 15، سپریم کورٹ میں 893 جبکہ اسی طرح کی تین درخواستیں جنرل ہیڈکوارٹرز میں بھی التوا کا شکار ہیں۔

(جاری ہے)

اسی طرح صدر کے پاس بھی 463 سزائے موت کے مجرم قیدیوں کی رحم کی درخواستیں موجود ہیں جبکہ 69 کی سزا کو برقرار رکھا گیا ہے۔سندھ میں بھی صوبے کی اعلیٰ عدلیہ ہائی کورٹ میں 266 درخواستیں التوا کا شکار ہیں، وفاقی شرعی عدالت میں 5، سپریم کورٹ میں 48 جبکہ جی ایچ کیو میں 3 درخواستیں موجود ہیں۔ گورنر سندھ کے پاس بھی 27 قیدیوں کی رحم کی درخواستیں موجود ہیں جبکہ 6کی سزا کو برقرار رکھا گیا ہے۔

جی ایچ کیو میں سندھ اور پنجاب کی علیحدہ علیحدہ درخواستیں موجود ہیں اور اس طرح دونوں صوبوں کی ملا کر کْل چھ درخواستیں جنرل ہیڈ کوارٹرز میں تعطل کا شکار ہیں۔صوبہ خیبر پختونخوا میں 102 درخواستیں پشاور ہائی کورٹ میں توجہ کی منتظر ہیں، سپریم کورٹ میں 49، گورنر کو رحم کی اپیل کے ساتھ بھیجی گئی درخواستوں کی تعداد 29 ہے جبکہ تین مقدمات میں مجرموں کی سزا برقرار رکھی گئی ہے۔صوبہ بلوچستان میں اس سلسلے میں سب سے کم درخواستیں التوا شکار ہیں جہاں بلوچستان ہائی کورٹ میں 29، وفاقی شرعی عدالت میں ایک اور سپریم کورٹ 41 درخواستوں کے ساتھ ساتھ گورنر کو بھی رحم کی اپیل کے ساتھ 13 درخواستیں بھیجی گئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :