Live Updates

دنیا کا کوئی مذہب نہ تو معصوم بچوں سے انتقام لینے نہ ہی ان کے قتل کی اجازت دیتا ہے،عمران خان،

ننھے فرشتوں کا خون رائیگاں نہیں جانے دیا جائیگا، قوم دہشت گردی کا ناسور ختم کرنے پر متفق ہو چکی ہے ،خاتمہ مشکل ضرور ناممکن نہیں،چیئرمین تحریک انصاف

پیر 22 دسمبر 2014 22:34

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22دسمبر 2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنے ایک روزہ دورہ پشاور کے دوران خیبرپختونخواکے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اور اپنی پارٹی اورصوبائی کابینہ کے ارکان کے ہمراہ سانحہ پشاور کے متاثرہ آرمی پبلک سکول کا معائنہ کیا اور دہشت گردوں کے ہاتھوں سینکڑوں معصوم بچوں کا مقتل بننے والے آڈیٹوریم کے صدر دروازے پر پھولوں کے گلدستے رکھے نیز ننھے شہداء اور انکے اساتذہ کو خراج عقیدت پیش کیا اس موقع پر آرمی حکام نے انہیں اس دلخراش واقعے کی لمحہ بہ لمحہ تفصیلات سے آگاہ کیا عمران خان نے کہا کہ یہ سانحہ امریکہ کے نائن الیون سے زیادہ بڑی اندوہناک دہشتگردی واقعہ ہے جس نے نہ صرف پاکستانی قوم بلکہ پوری مہذب دنیا کو خون کے آنسو رلا دیا ہے دنیا کا کوئی مذہب نہ تو معصوم بچوں سے انتقام لینے اور نہ ہی انکے قتل کی اجازت دیتا ہے پتہ نہیں یہ کون سنگدل لوگ تھے جنہیں اتنی بیدردی سے ننھے بچوں کی جان لیتے ہوئے معمولی ترس بھی نہیں آیا پی ٹی آئی کے چیئرمین پشاور کے مختلف علاقوں میں شہید بچوں کے گھروں پر بھی گئے اور انکے والدین سے اظہار تعزیت کیا وہ سکول کی شہید پرنسپل طاہرہ قاضی کے گھر بھی گئے اور انکے شوہر قاضی انعام الله سے اظہار تعزیت کیا نیز شہداء کے درجات کی بلندی کیلئے فاتحہ خوانی کی انہوں نے ننھے بچوں کی جان بچانے کیلئے سرتوڑ کوششیں کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے پرطاہرہ قاضی کی جرات کو سلام پیش کیا انہوں نے اس بات کو بھی بڑی حوصلہ افزاء قرار دیا کہ شہید بچوں کے والدین، بہن بھائیوں اور شہید پرنسپل و اساتذہ کے اہل خاندان نے اپنے عزیزوں کی شہادت پر فخر کا اظہار کیا اور اسے اعزاز کہا انہوں نے کہا کہ زندہ قومیں اپنی قربانیوں پر اسی طرح کا ردعمل دیتی ہیں تاہم عمران خان نے یقین دلایا کہ ننھے فرشتوں کا خون رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا قوم دہشت گردی کا ناسور ختم کرنے پر متفق ہو چکی ہے اسکا خاتمہ مشکل ضرور ہے ناممکن نہیں انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخو اکی حکومت اپنی پولیس کو دہشت گردوں سے فور ی نمٹنے اور انٹیلی جنس کے مربوط نظام کے علاوہ فاٹا کی سرحدوں کو محفوظ بنانے کیلئے وفاقی حکومت سے رابطے میں ہے اور جلد نتیجہ خیز اقدامات سامنے آئیں گے عمران خان نے سی ایم ہاؤس پشاور میں صوبائی کابینہ کے ہمراہ امن و امان کی صورتحال پر ایک بریفینگ میں بھی شرکت کی جس کے دوران سیکرٹری داخلہ سید اختر علی شاہ اور انسپکٹر جنرل پولیس ناصر خان درانی نے انہیں امن وامان اور دہشت گردی پر کنٹرول کے سلسلے میں درپیش چیلنجوں سے اگاہ کیانیز واضح کیا کہ غیر قانونی سم، دہشت گردوں کی آپس میں بات چیت انٹر سپٹ کرنے کے اختیارات نہ ہونے اور افغان مہاجرین کی وجہ سے صوبے کو دہشت گردی کے علاوہ بھتہ خوری، اغواء برائے تاوان، ٹارگٹ کلنگ اور دیگر سنگین جرائم میں اضافے کے گھمبیر مشکلات کا سامنا ہے جس پر عمران خان نے مرکز سے متعلق ان سنگین مسائل پروفاق سے بات کرنے اور انکا ازالہ یقینی بنانے کا یقین بھی دلایا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات