پاکستان کے شدید احتجاج کے بعد افغان فورسز کی کارروائیاں ، 21شدت پسند ہلاک ،33زخمی ،پاکستانی طالبان اور لشکر طیبہ کے عسکریت پسند بھی دانگام میں افغان فورسز سے لڑ رہے ہیں ،گورنر کنڑ ،ملافضل اللہ کی افغان صوبے کنڑ میں موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی گئی ، غیر ملکی میڈیا

پیر 22 دسمبر 2014 21:58

پاکستان کے شدید احتجاج کے بعد افغان فورسز کی کارروائیاں ، 21شدت پسند ..

کابل (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22دسمبر 2014ء) پاکستان کے شدید احتجاج کے بعد افغان سیکیورٹی فورسز نے پاکستانی طالبان کے گڑھ سمجھے جانے والے علاقے میں عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن کا آغاز کردیا ہے تازہ کارروائیوں میں 21شدت پسند ہلاک متعدد زخمی اور کئی ٹھکانے تباہ ہوگئے افغان وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ افغان فورسز نے صوبہ کنٹر کے ضلع دانگام کے مختلف حصوں میں عسکریت پسندوں کے خلاف بڑا آپریشن شروع کیا ہے جہاں دس روز سے طالبان اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں افغان ترجمان کے مطابق اب تک آپریشن کے دوران 21 عسکریت پسندوں کو ہلاک  33 کو زخمی کیا جاچکا ہے ذرائع کے مطابق جھڑپوں میں سات سیکیورٹی اہلکار بھی زخمی ہوئے۔

(جاری ہے)

کنٹر کے گورنر شجاع الملک نے بتایا کہ پندرہ سو کے لگ بھگ افغان طالبان نے دانگام کے نواحی دیہات پر حملہ کیا ہے انہوں نے بتایا کہ پاکستانی طالبان اور لشکر طیبہ کے عسکریت پسند بھی دانگام میں افغان فورسز سے لڑ رہے ہیں دوسری جانب غیر ملکی نیوزایجنسی کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملافضل اللہ کی افغان صوبے کنڑ میں موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی گئی۔واضح رہے کہ 16 دسمبر کو پشاور میں آرمی پبلک سکول پر دہشتگردوں کے حملے کے بعد پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف اور ڈی جی آئی ایس آئی میجر جنرل رضوان اخترنے فوری طور پر کابل کا دورہ کرکے افغان صدر سے اہم معلومات کا تبادلہ کیا تھا۔