ایجوکیشن پالیسی مکمل کر لی گئی فنڈز کی کمی کے باعث عملدرآمد میں مشکلات آ رہی ہیں‘ وقفہ سوالات،

حکومت نے پنجاب میں سکولوں کی اپ گریڈیشن کیلئے18سو ملین روپے مقرر کئے ہیں ، سکول کونسلز کو فنکشنل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا

پیر 22 دسمبر 2014 21:17

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22دسمبر 2014ء) پنجاب اسمبلی کے ایوان میں کہا گیا ہے کہ محکمے نے ایجوکیشن پالیسی مکمل کر لی ہے لیکن فنڈز کی کمی کے باعث اس پر عملدرآمد میں مشکلات آ رہی ہیں ،حکومت نے پنجاب میں سکولوں کی اپ گریڈیشن کیلئے18سو ملین روپے مقرر کئے ہیں ، سکول کونسلز کو فنکشنل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد تمام فنڈزانہی کونسلز کے ذریعے خرچ ہوں گے۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت تین بجے کی بجائے 55منٹ کی تاخیر سے اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال کی صدارت میں شروع ہوا ۔ اجلاس میں محکمہ سکول ایجوکیشن کے بارے میں سوالوں کے جوابات دئیے گئے ۔صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود نے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے بتایا کہ محکمہ میں جتنی بھی آسامیاں خالی ہیں انہیں آئندہ سال تک مکمل کر لیا جائے اور اس پر باقاعدہ پراسز شروع ہو گیاہے۔

(جاری ہے)

بڑھتی ہو آبادی اور شہروں میں جگہ کی کمی کے باعث اب تین تین منزلہ عمارات کی تعمیر کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ محکمہ نے ایجوکیشن پالیسی مکمل کر لی ہے لیکن فنڈز کی کمی کے باعث اس پر عمل درآمد میں مشکلات آ رہی ہیں ۔ صوبائی وزیر ایوان کو بتایا کہ حکومت نے صوبے میں سکولوں کی خطر ناک عمارتوں کو فوری طور پر مرمت کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پنجاب کے 70فیصد سکولوں میں سرکاری وضع کردہ نصاب پڑھایا جاتا ہے ۔

پوری دنیا میں کسی بھی ملک میں یکساں نصاب تعلیم نہیں ہوتا ۔سردار وقاص حسن موکل کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے نے تمام ڈی سی اوز کو ہدایت کی ہے کہ ایجوکیشن کے حوالے کسی بھی میٹنگ میں ضلع کے تمام ممبران اسمبلی کو بلا امتیاز مدعو کیا جائے اوران سے مشاورت لی جائے ۔انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت جلد ہی پرائیویت سکولوں کی رجسٹرر یشن کا عمل شروع کررہی ہے جو غیر رجسٹرر ہیں ان کو رجسٹرر ڈ کیا جائے گا اور جو رجسٹرریشن نہیں کرائیں گے ان کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :