سندھ یونائیٹڈ پارٹی کی جانب سے پشاور سانحے میں شہید ہونے والے 146 افراد سے اظہار یکجہتی کے لیے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ ،

پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں 146 معصوم جانوں کو قتل کرنا بدترین دہشت گردی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے، رہنماوٴں کا مظاہرین سے خطاب

پیر 22 دسمبر 2014 21:09

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22دسمبر 2014ء) سندھ یونائیٹڈ پارٹی کی جانب سے پشاور میں پبلک آرمی اسکول میں دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہونے والے 146 افراد سے اظہار یکجہتی کے لیے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کی قیادت سندھ یونائیٹڈ پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر محبوب علی عباسی، سیکرٹری پنہل لاڑک اور مرکزی رہنما عنایت کھٹیان نے کی۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ، بینرز اور پارٹی پرچم اٹھا رکھے تھے۔ بینرز پر دہشت گردی کے خلاف اور آرمی پبلک اسکول پشاور کے شہداء کے حق میں نعرے درج تھے۔ مظاہرے کے شرکاء دہشت گردی کے خلاف مسلسل نعرے بازی کررہے تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے رہنماوٴں نے کہا کہ پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں 146 معصوم جانوں کو قتل کرنا بدترین دہشت گردی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سندھ اور سندھی عوام انسانیت کی بھلائی کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں کیونکہ سندھ صوفیوں کی سرزمین ہے جس نے ہمیشہ امن، محنت اور پیار کا درس دیا ہے اس لیے بے گناہ انسانی خون دنیا میں کہیں بھی بہایا جائے وہ ایک دن دہلا دینے والا اور قابل مذمت اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ پشاور کے اسکول میں معصوم بچوں اور اساتذہ کا قتل عام سفاکیت ہے۔

ہم اس قسم کے عمل کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے حکمرانوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ انسانوں اور بچوں کے ناحق قتل پر خاموشی بہت ہی غلط اقدام ہوگا، اگر حکمرانوں نے ابھی بھی آنکھ نہ کھولی اور ٹھوس اقدامات نہ کیے تو دہشت گرد ملک میں خون کی ندیاں بہادیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس قسم کے پرتشدد واقعات کو روکنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے اور دہشت گردوں کے خاتمے تک آپریشن ضرب عضب جاری رکھے۔

متعلقہ عنوان :