سزائے موت سے پابندی اٹھنا خوش آئند ہے، سزاؤں کے معاملے پر کسی تفریق سے کام نہ لیا جائے ،سراج الحق،

قاتل کو معافی کا اختیار صرف ورثاء کے پاس ہی ہے، مسائل کا حل ہی آئین و قانون پر عملدرآمد میں ہے ، امیر جماعت اسلامی

پیر 22 دسمبر 2014 19:03

سزائے موت سے پابندی اٹھنا خوش آئند ہے، سزاؤں کے معاملے پر کسی تفریق ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22دسمبر 2014ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ سزائے موت سے پابندی اٹھنا خوش آئند ہے، سزاؤں کے معاملے پر کسی تفریق سے کام نہ لیا جائے ، قاتل کو معافی کا اختیار صرف ورثاء کے پاس ہی ہے، ملکی مسائل کا حل ہی آئین و قانون پر صحیح معنوں میں عملدرآمد سے ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ”آن لائن “ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ سزائے موت سے پابندی اٹھنا خوش آئند ہے۔

(جاری ہے)

ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ سزاؤں کے معاملے پر کسی تفریق سے کام نہیں لیا جانا چاہیے ۔ انہوں نے سپریم کورٹ او ر دیگر عدالتوں سے سزا پانے والے افراد بارے سوال کے جواب پر کہاکہ اس معاملے پر کسی بھی تفریق سے کام نہیں لیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ عالمی دباؤ پر ایک عرصہ تک سزائے موت کو معطل رکھاگیا حالانکہ قصاص میں زندگی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اسلام میں قاتل کو معافی کا اختیار صرف ورثاء کے پاس ہے اگر کسی مقتول کے ورثاء چاہیں تو قاتل کو معا ف کرسکتے ہیں اس کے علاوہ کوئی طریقہ کار نہیں ہے۔ ایک اور سوال پر امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ملکی مسائل کا حل آئین و قانون پر صحیح معنوں میں عملدرآمد میں ہے

متعلقہ عنوان :