ملک بھر کے مدارس کا ڈیٹا ازسر نو مرتب کرنے، قانون کے دائرے میں لانے کیلئے کی حکمت تیار کر لی گئی، جلد تمام مسالک کے علماء، مدارس بورڈز کے نمائندوں سے مشاورتی عمل شر وع کیا جائیگا، ذرائع

پیر 22 دسمبر 2014 19:03

ملک بھر کے مدارس کا ڈیٹا ازسر نو مرتب کرنے، قانون کے دائرے میں لانے ..

اسلا م آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22دسمبر 2014ء) ملک بھر کے مدارس کا ڈیٹا ازسر نو مرتب کرنے، قانون کے دائرے میں لانے کیلئے کی حکمت تیار کر لی گئی، جلد تمام مسالک کے علماء، مدارس بورڈز کے نمائندوں سے مشاورتی عمل شر وع کیا جائیگا۔ باوثوق ذرائع نے ”آن لائن “ کو بتایا کہ ملک بھر کے تمام مدارس کا ڈیٹا ازسر نو مرتب کرنے اور اسے قانون کے دائرے میں لانے کیلئے حکمت عملی تیار کی جارہی ہے ۔

ذرائع نے مزید بتایاکہ اس سلسلے میں وفاقی حکومت جلد تمام مکاتب فکر کے جید علمائے کرام، مدارس بورڈز کے نمائندوں اور مذہبی سکالرز سے مشاورت کریگی اور جلد ایک اجلاس بلایا جائیگا جس میں یہ معاملہ زیر بحث آئیگا۔ ذرائع نے مزید بتایاکہ اس معاملے کے سلجھاؤ کیلئے وفاقی حکومت وزارت داخلہ کے سینئر افسر کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دے گی جس میں تمام مکاتب فکر کو مناسب نمائندگی دی جائیگی اور بائیو ڈیٹا مرتب کیا جائیگا اور اس کا جائزہ لیا جائیگا ذرائع نے مزید بتایاکہ مدارس کا نصاب تعلیم بھی اس اجلاس میں زیربحث آنے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ اس وقت مختلف مکاتب فکر کے 5نمائندہ وفاق المدارس کے مدارس بورڈز کے ذریعے نظم و نسق چلایا جارہاہے جن میں وفاق المدارس العربیہ (دیوبندی)تنظیم المدارس اہل سنت پاکستان (بریلوی)،وفاق المدارس السلفیہ (اہلحدیث)،وفاق المدارس الشیعہ (اہل تشیع)، رابطة المدارس الاسلامیہ (جماعت) ہیں جن کی نمائندہ تنظیم تنظیم اتحاد تنظیمات المدارس دینیہ ہے جس میں مسلک دیوبند، بریلوی، جماعت اسلامی ، اہل تشیع اور اہل حدیث کے وفاق المدارس کی نمائندگی ہے۔