2014 پاکستان کی میزائل ٹیکنالوجی میں جدت اور بہتری کا سال رہا ،

پاکستان نے نیوکلیئر اور کنوویشنل وار ہیڈ لے جانے والے چار میزائلوں کا کامیاب تجربہ کیا ،دفاعی صلاحیت میں بہتری آئی

پیر 22 دسمبر 2014 18:48

2014 پاکستان کی میزائل ٹیکنالوجی میں جدت اور بہتری کا سال رہا ،

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22دسمبر 2014ء) 2014پاکستان کی میزا ئل ٹیکنالوجی میں بہتری جدت اور ترقی سال کارہا  اس سال پاکستان نے نیوکلیئر اور کنوویشنل وار ہیڈ لے جانے والے چار میزائلوں کا کامیاب تجربہ کیا جس سے پاکستان کی کم سے کم دفاعی صلاحیت میں مزید بہتری آئی ہے 2014میں نہ صرف کم فاصلے تک مار کرنے والے بلکہ درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کا بھی کامیاب تجربہ کیا گیا ۔

اپریل 2014 میں زمین سے زمین پر کم فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل حتف تھری غزنوی کا کامیاب تجربہ کیا گیا ۔ غزنوی میزائل روایتی اور نیوکلیئر وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور دو سو نوے کلو میٹر تک اپنے حدف کو کامیابی سے نشانہ بنا سکتا ہے ۔ آٹھ مئی 2014 کو آرمی سٹریٹیجک فورسز کمانڈ کی فیلڈ ٹریننگ ایکسر سائز کے اختتام کے موقع پر حتف غزنوی کا دوبارہ تجربہ کیا گیا ۔

(جاری ہے)

تجربے کا مقصد سٹرٹیجک میزائل گروپ کی آپریشنل تیاریوں کو جانچنا اور اس ویپئن سسٹم کی مختلف صلاحیتوں کو مزید بہتر کرنے کے بعد اس کاعملی مظاہرہ کرنا تھا ۔ نومبر 2014میں ایک ہفتے کے دوران دو انتہائی اہم میزائلوں کے تجربے کیے گئے ، جن میں درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے شاہین ٹو اور شاہین ون اے شامل ہیں ۔ نومبر 2013 کو آرمی سٹرٹیجک فورس کمانڈ کے تحت شاہین ٹو میزائل کا تجربہ کیا گیا جو ایک ہزار پانچ سو کلو میٹر تک اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے یہ میزائل روایتی اور نیوکلیئر وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتاہے ۔

تجربے کا بنیادی مقصد میزائل کے نئے ٹیکنیکل پیرامیٹر اور مختلف ڈائزینز کی تصدیق کرنا شامل تھا ۔ سترہ نومبر 2014کو شاہین ون اے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا گیا جس کا نشانہ بحیرہ عرب میں تھا ۔ شاہین ون اے جدید ترین ویپئن سسٹم ہے جو روایتی اور نیوکلیئر وار ہیڈ کے ساتھ انتہائی کامیابی کے ساتھ نو سو کلو میٹر تک اپنے ہدف کو درست انداز میں نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے میزائل میں جو گائیڈنس سسٹم لگایا گیا ہے وہ پاکستانی انجینئرز اور سائنسدانوں کا اپنا تیار کردہ ہے جو انتہائی اہم کامیابی ہے ۔

ان چار مختلف ویپئن سسٹم کے کامیاب تجربوں سے اس بات کو تقویت حاصل ہوئی ہے کہ ملکی سالمیت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی مسلح افواج مکمل طور پر تیار ہیں ۔ میزائل سسٹم میں روز بروز جدت آنے سے پاکستان کا شمار ان چند ممالک میں ہونے لگا ہے جو جدید ترین میزائل ٹیکنالوجی کے حامل ہیں ۔