پولیس کی زیرحراست الآصف اسکوائر کے 2 نوجوانوں کی بازیابی کیلئے سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر

پیر 22 دسمبر 2014 17:49

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 دسمبر 2014ء) پاسبان کے قانونی مشیر خرم لاکھانی ایڈوکیٹ اور اسٹنٹ محمد بلال قریشی ایڈوکیٹ نے الآصف اسکوائر کے 2نوجوان علی احمد عرف سنت ولد حاجی فضل احمد اور اکبر ولد حاجی صولت کی 9دسمبر سے غیر قانونی حراست کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں الآصف اسکوائر کے تاجر نجیب اللہ کی مدعیت میں پٹیشن نمبر 6578/14دائر کردی ۔

واضح رہے کہ الآصف اسکوائر کے اہلیان و تاجران نے سابقہ یونین کی بد عنوانیوں سے تنگ آکر تاجر عبدالستار کو جرگے کے ذریعے یونین کی ذمہ داری سنبھالنے کی بات کی درخواست کی تھی لیکن سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ سندھ کے ذمہ دار نواب الدین نے عوام کی مرضی کے برخلاف بغیر نوٹس دیئے اور غیر قانونی طور پر چند ناپسندیدہ افراد کو پولیس کی مدد سے اہلیان و تاجران الآصف اسکوائر پر مسلط کرنے کی کوشش کی اور عوام کے انکار پر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور DSPقمر اور چوکی انچارج و سب انسپکٹر ندیم سرور نے علاقہ مکینوں کی موجودگی میں علی احمد عرف سنت اور اکبر کو اٹھا کر غائب کردیا۔

(جاری ہے)

اہلیان و تاجران الآصف اسکوائر کی درخواست پر پاسبان ہیلپ لائن نے گورنر سندھ ، وزیر اعلیٰ سندھ ، آئی جی سندھ ، ڈی جی رینجرز سندھ ، ایڈیشنل آئی جی ،کراچی اور ڈی آئی جی ایسٹ کو لیٹر نمبر PHLK-REF NO: 143-02/14کے ذریعے اسی دن تمام صورتحال سے آگاہ کیا لیکن اعلیٰ حکام کے نوٹس نہ لینے پر تاجران الآصف اسکوائر کے نمائندے نجیب اللہ نے مذکورہ دونوں نوجوانوں کی بازیابی کے لئے سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی ہے، پٹیشن میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 13روز گزرنے کے باوجود پولیس علی احمد اور اکبر کی گرفتاری ظاہر نہیں کررہی ہے اور نہ ہی انہیں عدالت میں پیش کیا جارہاہے اس لئے خدشہ ہے کہ کہیں انہیں جعلی پولیس مقابلے میں مار نہ دیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :