سال رواں میں تھر میں بچوں کی اموات 316 ہوئیں ہیں، جام مہتاب حسین ڈھر

پیر 22 دسمبر 2014 17:28

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 دسمبر 2014ء) صوبائی وزیر صحت جام مہتاب حسین ڈھر نے کہا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں کی حالت میں مزید بہتری لانے کے لئے ہر ضلع میں ایک بورڈ تشکیل دیاجارہا ہے ۔ اس بورڈ میں اچھی شہرت رکھنے والے انسان دوست افراد کو شامل کیا جائے گا اور یہ بورڈ براہ راست وزیر صحت اور سیکریٹری صحت سے رابطہ رکھے گا ۔ یہ بات پیر انہوں نے اپنے دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

انہوں نے کہا محکمہ صحت میں نجکاری کی پالیسی زیر غور ہے اور حکومت سندھ کے سرکاری ہسپتالوں کو آغا خان اور انڈس ہسپتال کے معیار تک لانا چاہتی ہے ۔محکمہ صحت کے ملازمین کے مفادات کا ہر سطح پر تحفظ کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ جنوری 2014 سے دسمبر 2014 تک تھر کے قحط زدہ علاقوں میں مجموعی طور پر 316 بچوں کی اموات ہوئیں میڈیا کے نمائندے آزادانہ طور پر تحقیقات کریں تو اصل حقائق سامنے آجائیں گے ۔

(جاری ہے)

جام مہتاب حسین ڈھر نے مزید کہا کہ تھر کے تمام تحصیل ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملہ ضرورت کے مطابق کام کررہا ہے پرائمری ہیلتھ کیئر کے شعبے میں 23 گاڑیاں بھی فراہم کی گئیں ہیں جبکہ جدید سہولیات سے میسر 23 ایمبولینس اسٹاف کے ساتھ تھر کی یونین کونسل کی سطح پر دور دراز علاقوں میں طبی سہولیات فراہم کررہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دس دن کے اندر ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران اپنے علاقوں کے ہسپتالوں کی کارکردگی بہتر بنائیں گے اور ان کو اختیارات دیئے گئے ہیں۔

ڈاکٹروں کی ترقی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر صحت نے بتایا کہ 19 گریڈ سے 20 گریڈ میں ترقی کے منتظر 32 ڈاکٹرز کو فوری ترقی دی جارہی ہے جبکہ 18 گریڈ سے 19 گریڈ کے 280 ڈاکٹرز کو بھی ترقی دی جائے گی اور 17 گریڈ سے 18 گریڈ میں جاب والے 716 ڈاکٹروں کے کاغذات مکمل ہونے کے بعد ترقی دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تھر میں ڈاکٹرزکو بہترین مراعات دی جارہی ہیں تاکہ وہ دل جمعی سے کام کرسکیں تھر کے تمام دیہاتوں کو طبی سہولیات مہیا کررہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :