سورج مکھی کی فصل خوردنی تیل کی ملکی ضروریات پورا کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے، زرعی ماہرین

پیر 22 دسمبر 2014 14:07

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 دسمبر 2014ء)ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے زرعی ماہرین نے کہا ہے کہ جو کاشتکار گندم یا خریف کی دوسری فصلیں کسی وجہ سے کاشت نہیں کر سکے وہ ان کھیتوں میں بہاریہ سورج مکھی کی دوغلی اقسام کاشت کرکے اپنی آمدن میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ پنجاب میں سال 2013-14 میں 67 ہزار ایکڑ رقبہ پرسورج مکھی کاشت کی گئی جس سے 64.58ہزار ٹن پیداوار حاصل ہوئی ہائی سن 33 ، ہائی سن39 ، این کے 278، ایف ایچ 331 ، ڈی کے 4040 ، اگورا ۔

4اور 64A93 سورج مکھی کی زیادہ پیداواری صلاحیت کی حامل دوغلی اقسام ہیں ۔ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ڈائریکٹرتیلدار اجناس سلطان صلاح الدین نے اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 دسمبر 2014ء کو بتایا کہ سورج مکھی کی فصل خوردنی تیل کی ملکی ضروریات پورا کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے کیونکہ اس کے بیج میں اعلیٰ قسم کا تقریباً 40 فیصد تیل ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

فیصل آباد ، ٹوبہ ٹیک سنگھ ، اوکاڑا،ساہیوال ،جھنگ ، چنیوٹ ، سرگودھا اور میانوالی کے اضلاع میں وقت کاشت 15جنوری تا 15فروری ہے۔ سورج مکھی کی دوغلی اقسام کے شرح بیج کا انحصار زمین کی قسم ، بیج کی شرح روئیدگی، وقت کاشت اور طریقہ کاشت پر ہوتا ہے۔90فیصدسے زیادہ اگاؤ والے صاف ستھرے دوغلی اقسام کے بیج کی مقدار 2تااڑھائی کلوگرام فی ایکڑ رکھیں۔

سورج مکھی کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول کے لیے اڑھائی فٹ کے فاصلہ پر کھیلیاں بنا کر کاشت کریں۔ کھیلیاں شرقاً غرباً نکالیں اور ان میں پانی لگا کر جہاں تک وتر پہنچے اس سے تھوڑا اوپر خشک مٹی میں جنوب کی طرف بیج لگائیں زمین کی تیاری کے وقت ایک بوری ڈی اے پی اور ایک بوری سلفیٹ آف پوٹاش ڈالیں۔تجزیہ اراضی کی بنیاد پر جن زمینوں میں اجزائے صغیرہ زنک اور بوران کی کمی ہوان میں زنک سلفیٹ اور بورک ایسڈ استعمال کریں۔

سورج مکھی کی فی ایکڑ پیداوار پر اثر انداز ہونے والے عوامل میں زیادہ توجہ طلب امر جڑی بوٹیوں کی موجودگی ہے ۔ سورج مکھی کی فصل کے پہلے آٹھ ہفتے اس سلسلے میں کافی اہم ہیں اس کے بعد فصل کا قد ا تنا بڑاہو جاتا ہے کہ وہ خود بخود ہی جڑی بوٹیوں پر حاوی ہو جاتی ہے۔ سورج مکھی کی فصل جب جوان ہوتی ہے تو اس کے پھول کا سائز بڑا ہونے کی وجہ سے پودوں کے گرنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اس لیے جب فصل ڈیڑھ ماہ کی ہوجائے تو رجر کے ساتھ مٹی چڑھا دیں۔ مٹی چڑھانے کا عمل بعد دوپہر کریں کیونکہ اس وقت پودے گرمی سے نرم پڑ چکے ہوتے ہیں اور ان کے ٹوٹنے کا خطرہ نہیں رہتا۔ اگر گوڈی کی سہولت میسر نہ ہو تومحکمہ زراعت (توسیع) کے مقامی عملہ کے مشورہ سے جڑی بوٹی مار زہر کا سپرے کریں۔