وزیر اعظم نے اٹارنی جنرل سے دہشتگردوں کے کیسز کی تفصیلات طلب کر لیں

پیر 22 دسمبر 2014 13:07

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 دسمبر 2014ء )وزیر اعظم نواز شریف نے اٹارنی جنرل سے دہشت گردوں کے کیسز کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے یکسو ہیں،فوجیوں، شہریوں اور بچوں کی جانیں لینے والوں پر رحم نہیں کیا جاسکتا۔ میڈیارپورٹ کے مطابق پیر کے روز وزیراعظم محمد نواز شریف نے دہشتگردوں کیخلاف جاری فیصلہ کن کارروائی پر ردعمل دیتے ہوئے اپنی اعلیٰ قانونی ٹیم اور اٹارنی جنرل آفس سمیت دیگر کو واضح ہدایات دی ہیں کہ وہ دہشتگرد جن کو عدالتوں سے حکم امتناعی ملا ہے یا پھر کسی وجہ سے کیس آگے نہیں چل رہے تو ان کے ایکزیکیوشن کا عمل جلد از جلد مکمل کیاجائے اور ہرگز ایسے افراد رحم کے مستحق نہیں جنہوں نے ہمارے جوانوں ، عورتوں ، بوڑھوں اور بچوں کو شہید کیا اس کے علاوہ نواز شریف نے کہا کہ جو بھی کیسز عدالتوں میں پیڈنگ ہیں ان پر جلد از جلد ایکشن شروع کیا جائے تاکہ جلد از جلد دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے قانونی ماہرین کو دہشتگردی کے زیر التوا اور حکم امتناعی کیسز کا دوبارہ جائزہ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنہوں نے ہمارے فوجیوں، شہریوں اور بچوں کی جانیں لیں ان پر رحم نہیں کیا جاسکتا۔ترجمان وزیراعظم ہاوٴس کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے دہشتگردوں کو سزائیں دلوانے اور حکم امتناعی کے خلاف فوری قانونی اقدامات اٹھانے کی ہدایات جاری کردیں جب کہ اس حوالے سے اٹارنی جنرل آفس کو ہدایات بھی جاری کردیں، وزیراعظم نے لیگل ریفارمز کمیٹی کی تشکیل کے لئے وزارت قانون کو ہدایات جاری کرتے ہوئے چوہدری اشرف کو لیگل ریفارمز کمیٹی کا سربراہ بھی مقرر کردیا جب کہ کمیٹی مروجہ قوانین میں ترمین اور نئے قوانین کی تیاری میں معاونت کرے گی۔

ترجمان وزیراعظم ہاوٴس کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان سے ہرقیمت پر مکمل طور پر دہشتگردی کے خاتمے کا عزم کر رکھا اور جس نے ہمارے فوجیوں، شہریوں اور بچوں کی جان لی ان پر رحم نہیں کیا جاسکتا، انہیں اپنے کئے کی سزا ضرور دی جائے گی اور دہشتگردی کے مقدمات کی متحرک انداز میں پیروی کی جائے۔