لاہور ہائیکورٹ نے 5 قیدیوں کی سزائے موت پر عمل درآمد معطل کردیا

پیر 22 دسمبر 2014 12:57

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 دسمبر 2014ء) لاہور ہائی کورٹ نے فوجی عدالت کی جانب سے 5 قیدیوں کو دی گئی سزائے موت پر عمل درآمد کو معطل کردیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بنچ کے جج جسٹس ارشد تبسم نے سزائے موت پانیوالے قیدیوں سے متعلق متفرق درخواستوں کی سماعت کی، اس موقع پر کوٹ لکھپت جیل میں قید احسن عظیم، آصف ادریس، عمر ندیم، کامران اسلم اورعامر یوسف کے وکیل لائق خان سواتی نے موقف اختیار کیا کہ فوجی عدالت سول شہریوں کا کورٹ مارشل نہیں کرسکتی لیکن اس کے باوجود ان کے موکلان کو ملک کے قانون کے خلاف فوجی عدالت میں سزا دی گئی، اس کے علاوہ مقدمے کے دوران انہیں نہ تو وکیل کرنے کا حق دیا گیا اور نہ ہی کسی بھی قسم کی عدالتی دستاویزات فراہم کی گئیں۔

(جاری ہے)

ملزمان کو اس بارے میں بھی کوئی علم نہیں کہ انہیں کن جرائم میں سزائے موت سنائی گئی ہے۔درخواست گزار کا موقف سننے کے بعد عدالت عالیہ نے سزائے موت کے تمام قیدیوں سے متعلق تفصیلات طلب کرتے 12 جنوری تک وفاق اور صوبائی حکومتوں سے جواب طلب کرلیا ہے۔ اس کے علاوہ کیس کی اگلی سماعت تک پانچوں ملزمان کی سزائے موت پرعمل درآمد بھی معطل کردیا گیا ہے۔واضح رہے کہ آرمی چیف نے پانچوں ملزمان کے ڈیتھ وارنٹ پر دستخط کردیئے تھے اور انہیں آج کسی بھی وقت کوٹ لکھپت جیل میں سزائے موت دی جانی تھی۔