لاہور ہائیکورٹ نے سزائے موت کے منتظر مرد، خواتےن،خواجہ سراوں ،بھارتی اور دیگر غےر ملکی قیدیوں کی تفصیلات طلب کرنے اور انہیں جلد پھانسیوں پر لٹکانے کے لئے دائر درخواست پر وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے بارہ جنوری کو جواب طلب کر لیا۔

پیر 22 دسمبر 2014 12:30

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 دسمبر 2014ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمود مقبول باجوہ نے کیس کی سماعت کی۔عدالتی سماعت کے دوران درخواست گزار جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت ملکی جیلوں میں قید ملکی و غیر ملکی سزائے موت کے منتظر قیدیوں کی تمام تر تفصیلات عدالت میں طلب کرئے۔انہوں نے کہاکہ گذشتہ ساڑھے چھ سالوں میں سزائے موت پر عمل نہ ہونے سے سزائے موت کے منتظر قیدیوں کی اصل تعداد اور انکی جنس کے حوالے سے حتمی اعدادو شمار موجود نہیں ہیں۔

عدالت حکومت سے یہ تفصیلات بھی طلب کرئے کہ صدر مملکت نے موت کے منتظر کتنے قےدےوں کی رحم کی اپےلےں مسترد کیں ،کتنی رحم کی اپےلےں زےر التواءہےں۔ سزائے موت کے منتظر کتنے بھارتی اور دیگر غیر ملکی دہشت گرد پاکستانی جیلوں میں قید ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت سے یہ وضاحت بھی طلب کی جائے کہ 2008سے لے کر آج تک ملکی اور غیر ملکی سزائے موت کے قیدیوں کی سزاوں پر عمل کیوں نہیں کیا گیا۔انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ سزائے موت کے منتظر مدر،خواتین اور خواجہ سراءقیدیوں کی الگ الگ تفصیلات بھی عدالت میں طلب کی جائیں اور ان قیدیوں کو جلد پھانسیوں پر لٹکانے کے بھی احکامات صادر کئے جائیں۔جس پر عدالت نے وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے بارہ جنوری کو جواب طلب کر لیا۔