پاکستان میں سزائے موت کی بحالی پرایمنسٹی انٹرنیشنل کی تنقید ، دہشت گردی سے لڑنے کا جواب، لوگوں کو پھانسی دینا نہیں، ڈپٹی ڈائریکٹر ایشیا پیسفک

اتوار 21 دسمبر 2014 23:18

پاکستان میں سزائے موت کی بحالی پرایمنسٹی انٹرنیشنل کی تنقید ، دہشت ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21دسمبر۔2014ء) انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستان میں سزائے موت کی بحالی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی سے لڑنے کا جواب، لوگوں کو پھانسی دینا نہیں ہے ،یہ اقدام عوام کے تحفظ میں حکومتی ناکامی پر پردہ ڈالنے کے مترادف ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ایشیا پیسفک ڈپٹی ڈائریکٹر ڈیوڈ گریفتھس نے ایک بیان میں کہا کہ پشاور کے اسکول پر حملہ خوفناک تھا، لیکن اس کے جواب میں حکومت کی طرف سیمزید لوگوں کو ہلاک کرنا،کسی بھی طرح دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے درست جواب نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ سزائے موت کی بحالی، پشاور حملے سے اٹھنے والے اہم مسائل پر پردہ ڈالنے کے مترادف ہے، جن میں سے ایک مسئلہ عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں حکومتی ناکامی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت لوگوں کو پھانسی دیکر بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کرنے کے راستے پر چلتی دکھائی دے رہی ہے۔ایمنسٹی کے مطابق اس وقت پاکستان میں 8 ہزار قیدی ایسے ہیں جنہیں سزائے موت سنائی جاچکی ہے۔ ان میں سے صرف 500 ایسے ہیں، جو دہشتگردی کے الزام میں سزا یافتہ ہیں جبکہ بہت سے کیسز میں سزائے موت ،ایسی سماعت کے بعد دی گئی ہے جو بین الاقوامی معیار کے مطابق نہیں تھی۔

متعلقہ عنوان :