افغانستان، تشدد کے مختلف واقعات میں سیکورٹی اہلکاروں سمیت 14افراد ہلاک،جھڑپ میں پانچ طالبان بھی ہلاک

اتوار 21 دسمبر 2014 22:22

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21دسمبر۔2014ء) افغانستان میں تشدد کے دو مختلف واقعات میں دو بچوں و سیکورٹی اہلکاروں سمیت کم ازکم 14 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ جھڑپ میں جھڑپ میں پانچ طالبان جنگجوؤں کو بھی ہلاک کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق شمالی افغان صوبے جوزجان میں پولیس کے اعلیٰ عہدیدار عبدلمنان روٴفی نے بتایا کہ ہفتہ و اتوار کی درمیانی رات ضلع کشتیپا کے ایک گاوٴں شدت پسندوں نے ایک چوکی پر حملہ کیا جس سے سات اہلکار ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے۔

حملے کے بعد علاقے میں پولیس کی اضافی نفری بھیجی گئی جس کے ساتھ ہونے والی جھڑپ میں پانچ حملہ آور مارے گئے۔طالبان شدت پسندوں نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ادھر مشرقی صوبہ کنڑ کے علاقے نار میں ایک گاڑی سڑک میں نصب بم سے ٹکرا گئی جس سے دو بچوں سمیت سات شہری ہلاک ہوگئے۔

(جاری ہے)

واقعے میں تین افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے ۔

صوبہ کنڑ کے ترجمان عبدالغنی مصمم کے مطابق گزشتہ ایک ہفتہ سے سرکاری فوجیوں اور باغیوں کے درمیان ہونے والی اب بھی لڑائی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وثوق سے نہیں بتایا جا سکتا کہ اس لڑائی میں کتنے افراد ہلاک یا زخمی ہوئے تاہم ان کے بقول اب تک تین عام شہری اور 28 باغیوں کی ہلاکت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔اس کے علاوہ رواں ماہ کے اوائل میں کابل کے ایک اسکول میں ہونے والے خودکش بم دھماکے میں زخمی ہونے والے ایک صحافی زبیر حامتی ہفتہ کو دیر گئے اسپتال میں دم توڑ گیا۔

متعلقہ عنوان :