لبنان میں شامی اپوزیشن کے اہم رہ نماؤں کے اغواء کے بعد اْنہیں شامی حکومت کے حوالے کرنے میں ملوث گینگ کے 15 افرادگرفتار

ہفتہ 20 دسمبر 2014 17:49

بیروت(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 دسمبر 2014ء) لبنان میں پچھلے چند روز میں مختلف مقامات پر چھاپوں کے دوران شامی اپوزیشن کے اہم رہ نماؤں کے اغواء کے بعد اْنہیں شامی حکومت کے حوالے کرنے میں ملوث گینگ کے 15 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس نے شامی سرحد کے قریب راشیا کے مقام پر ایک مکان پر چھاپہ مار شامی اپوزیشن کے اغواء میں ملوث گروپ کے سرغنہ ھیثم سلیمان حمد اور اس کے چودہ ساتھیوں کو حراست میں لے ان سے تفتیش کی ہے۔

دوران تفتیش انہوں نے اب تک شامی اپوزیشن کے چار اہم رہ نماؤں کے اغواء کے بعد ان کی بشار الاسد حکام حوالگی کا اعتراف کیا۔ مغوی رہ نماؤں میں محمد النعمانی بھی شامل ہیں جنہیں کچھ عرصہ قبل لبنان سے اغواء کے بعد شام کے حوالے کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

شامی اپوزیشن رہ نماؤں کو یرغمال بنانے کا واقعہ صدر بشار الاسد کے خلاف عوامی بغاوت کے کچھ ہی عرصہ بعد شروع ہو گیا تھا۔

اس سلسلے میں سب سے پہلا شکار شامی اپوزیشن رہ نما شبلی العیسمی بنے، جس کے بعد تواتر کے ساتھ کئی دوسرے رہ نما بھی لاپتا ہوتے رہے ہیں۔ بعد ازاں ان کے بارے میں یہ اطلاعات آئیں کہ وہ شام کی سرکاری جیلوں میں قید ہیں۔سیکیورٹی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ فورسز کی کارروائی میں جن پندرہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے ان میں شام اور لبنان کے شہری بھی شامل ہیں جو صدر بشارالاسد کی البعث پارٹی سے بھی تعلق رکھتے ہیں۔

انہوں نے مبینہ طور پر کئی اہم شامی اپوزیشن رہ نماؤں کو یرغمال بنانے کے بعد شامی حکومت کے حوالے کرنے کا اعتراف کیا ہے۔دوران تفتیش انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ اب تک شامی اپوزیشن کے چار اہم رہ نماؤں کو اغواء کے بعد شامی حکومت کے حوالے کر چکے ہیں۔ ان میں احرار الشام کے رہ نما محمد النعمانی بھی شامل ہیں۔ مسٹر نعمانی لبنان میں قید رہ چکے ہیں تاہم انہیں عدالت کے حکم پر کچھ عرصہ قبل رہا کیا گیا تھا۔ رہائی کے چند ماہ بعد انہیں اغواء کر لیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :