دہشت گرد ریاست کے سامنے سر جھکائیں ورنہ بدترین انجام کے لیے تیار ہوں ‘ صدر ممنون حسین

جمعہ 19 دسمبر 2014 14:41

اسلام آبا د (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 دسمبر 2014ء) صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ دہشت گرد ریاست کے سامنے سر جھکا دیں ورنہ بدترین انجام کیلئے تیار ہوجائیں۔یہ بات صدر ممنون حسین نے راولپنڈی میں کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان کے 48ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ صدر مملکت نے کہا کہ سانحہ پشاور نے ہمتیں پست نہیں کیں بلکہ دہشتگردی کے خلاف عزم کو مزید پختہ کیا ہے ‘ قوم دہشتگردوں کے خلاف لڑنے والی فوج کی پشت پر کھڑی ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستانی قوم دہشت گردی سے نفرت کرتی ہے اور اپنے وطن کو پرامن اور مستحکم ملک بنانا چاہتی ہے۔ ہمارے اس قومی عزم کے سامنے کوئی رکاوٹ نہیں آسکتی اور ہمارے اس آہنی قومی عزم کو کوئی متزلزل نہیں کرسکتا۔صدر مملکت نے کہا کہ دہشت گرد ریاست کی طاقت کے سامنے سرجھکا دیں، دوسری صورت میں وہ اپنے انجام کے لیے تیار ہوجائیں۔

(جاری ہے)

صدر ممنون حسین نے ایک بار پھر واضح کیا کہ اب دہشتگردوں کا انجام دور نہیں ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردوں سے پاک کرکے، اس ملک اور خطے کو پرامن اور پرسکون بنا دیں گے۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ پشاور میں دہشت گردی کے ہولناک واقعے نے قوم کی ہمتیں پست نہیں کیں بلکہ ہمارے اس عزم او ر حوصلے کو مزید پختہ کردیا ہے کہ پاکستان کو دہشت گردی کے ناسور سے پاک کرکے اسے دنیا کا کامیاب ترین ملک بنادیا جائے گا۔

صدر مملکت نے کہا کہ پشاور میں شہید ہونے والے بچے اور انکے والدین قوم کے محسن ہیں، جن کی وجہ سے دہشت گردی کے خلاف ہمارے عزم و ہمت میں اضافہ ہوا ۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ یہی عزم ہمیں ہماری منزل تک پہنچا دے گا۔ صدر مملکت نے کہا کہ گزشتہ چند دہائیوں کے دوران میں صحت عامہ کی ضروریات تبدیل ہوگئی ہیں اور نئے نئے چیلنجز سامنے آرہے ہیں جن سے نمٹنے کیلئے جدید طور طریقے اختیار کرنا ضروری ہوگیا انھوں نے کہا کہ اب ہم پرانے طریقوں پر کاربند رہ کر تھر اور ان جیسے دیگر دو دراز علاقوں میں پیدا ہونے والے طبی مسائل سے نہیں نمٹ سکتے۔

صدر مملکت نے کہا کہ ان علاقوں میں منظم منصوبہ بندی کے تحت مختلف امراض کے ماہرین بھیجنے ہوں گے جو مستقل طور پر وہاں خدمات سرانجام دیں تاکہ درپیش چیلنجوں سے بھی نمٹا جاسکے اور مستقبل میں جنم لینے والے مسائل کی پیش بینی کر کے ان کی راہ بھی روکی جاسکے۔

متعلقہ عنوان :