پاکستان میڈیکل ڈینٹل کونسل کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا

جمعہ 19 دسمبر 2014 14:25

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 دسمبر 2014ء ) پاکستان میڈیکل ڈینٹل کونسل کی جانب سے اٹھارہ ستمبر 2014ء کے جاری کئے گئے نوٹیفکیشن جس میں خواتین کیلئے میڈیکل کالج میں داخلوں کیلئے پچاس فیصد کوٹہ مقرر کرنے کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے ۔ بنیادی انسانی حقوق کی فاؤنڈیشن ( ایس ایس آر ) نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمعہ کے روز ایک درخواست کہ پاکستان ڈینٹل کونسل نے اٹھارہ ستمبر 2014ء کو ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل کالج و یونیورسٹی میں خواتین کیلئے پچاس فیصد کوٹہ مقرر کیا جائے کیونکہ اکثر خواتین میڈیکل کی ڈگری لینے کے بعد نہ تو پریکٹس کرتی ہیں اور نہ ہی جاب کرتی ہیں ۔

کیس کی سماعت جسٹس اطہر من اللہ نے کی ۔

(جاری ہے)

ایس ایس آر کی جانب سے مرزا شہزاد اکبر عدالت میں پیش ہوئے ۔ درخواست میں پی ایم ڈی سی کے رجسٹرار اور وزارت ہیلتھ کے سیکرٹری کو فریق بنایا گیا ہے انہوں نے موقف اختیار کیا کہ پی ایم ڈی سی کی جانب سے جاری کئے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق میڈیکل کالج و یونیورسٹیوں میں نہ صرف خواتین کے حقوق پامال ہونگے بلکہ بنیادی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہوگی لہذا اوپن میرٹ کے ساتھ خواتین کو میڈیکل کالج و یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے کی اجازت ہونی چاہیے آئین میں کوئی گنجائش نہیں کہ خواتین و مرد حضرات کیلئے میڈیکل کالج ویونیورسٹیوں میں کوٹہ مختص کردیا جائے انہوں نے کہا کہ پی ایم ڈی سی کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اکثر خواتین میڈیکل کی ڈگری حاص کرنے کے بعد گھریلو زندگی میں مصروف ہو جاتی ہیں اور پیشہ ورانہ ذمہ داریاں نہیں سنبھال سکتی انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے مختلف فیصلوں کے حوالے بھی عدالت میں پیش کئے ۔

عدالت نے پی ایم ڈی سی کے رجسٹرار اور وزارت ہیلتھ کے سیکرٹری کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کرلیا اور کیس کی سماعت ملتوی کردی

متعلقہ عنوان :