جامعہ بنوریہ کے تحت شہدائے پشاورکیلئے کل قرآن خوانی ودعا ہوگی ،

سانحے نے پوری قوم کو غم میں ڈبودیا، معصوم بچوں کے قاتل اللہ کی گرفت سے نہیں بچ سکتے،مفتی محمدنعیم

جمعرات 18 دسمبر 2014 23:24

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18دسمبر 2014ء) پشاورکے آرمی پبلک اسکول میں پیش آئے انسانی تاریخ کے المناک سانحہ کے شہداء کے ایصال ثواب کے لئے جامعہ بنوریہ عالمیہ کے تحت کل (ہفتہ 20-12-2014کو)تعزیتی اجلاس کاانعقادکیاجارہاہے جس میں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے شہرقائدسے منسلک دینی مدارس کے علماکرام اور ہزاروں طلبہ مرحومین کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی اوراجتماعی دعاکرینگے۔

اجلاس میں مفتی اعظم پاکستان مفتی محمدرفیع عثمانی، ڈاکٹر عبد الرزاق اسکندر،شیخ الحدیث مفتی محمدنعیم ،مفتی زرولی خان،مفتی محمدخالد،مفتی محمد،مولاناعبدالکریم عابد،قاری محمدعثمان ،مفتی محمدزبیر،مولاناحماداللہ سمیت ملک کے نامورعلماکرام ، جامعہ دارالعلوم کورنگی،جامعة العلوم الاسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن،جامعہ فاروقیہ ،جامعة الرشید،جامعہ احسن العلوم ،جامعہ اشرف المدارس،جامعہ دارالخیر،جامعہ اسلامیہ کلفٹن،جامعہ اصحاب الصفہ، جامعہ مخزن العلوم، جامعہ حنفیہ ،جامعہ عثمانیہ شیرشاہ،جامعہ ربانیہ سمیت وفاق المدارس العربیہ سے منسلک دیی مدارس کے منتظمین ،علماکرام ،مشائخ عظام ،ائمہ مساجدکے علاوہ سیاسی سماجی شخصیات شرکت کرینگے۔

(جاری ہے)

جمعرات کوجامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری میں بیان جامعہ کے مہتمم شیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ سانحہ پشاورپرملک کے دیگرطبقات کی طرح مذہبی طبقہ بھی انتہائی صدمے کاشکارہے اور المناک سانحے کے شہدا کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں،دہشت گردوں کی بدترین کاروائی نے پوری قوم کو غم میں ڈبودیاہے ،معصوم بچوں کو خون میں نہلانے والے اللہ کی گرفت سے نہیں بچ سکتے۔

انہوں نے کہاکہ مذموم کاروائیوں کا اسلامی تعلیمات سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ اسلام توحالت جنگ میں بھی دشمنوں کی خواتین ،بچوں بوڑھوں اورحتیٰ کہ کھیت کھلیان کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیتاہے لیکن کچھنام نہادروشن خیال اورمغرب کے زرخریدغلام غلام مذموم کارروائی کی آرلیکرمدارس کیخلاف زبان درازی کررہے ہیں، جوبندہوناچاہئے ۔انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کی ان کاروائیوں میں غیر ملکی ہاتھ کو بھی نظر انداز نہیں کرنا چاہیے ،سابق اورموجودہ اعلیٰ حکومتی حکام مسلسل کہہ رہے ہیں کہ غیرملکی ایجنسیوں کے ایجنٹ دہشت گردی کی کاروائیوں میں ملوث ہونے کے شواہد موجود ہیں جبکہ ملکی سلامتی پر مامور اداروں ،ریاستی وعوامی املاک بشمول مساجد ومدارس اور سیکورٹی فورسزپر حملوں میں پاکستان کے اذلی دشمنوں کے ایجنٹ ملوث ہونے کے ثبوت بھی موجود ہیں تو پھر قوم پوچھنا چاہتی ہے کہ حکمران خاموش کیوں ہیں؟ عالمی سطح پر ان مسائل کو اٹھایا کیوں نہیں اٹھایا گیا َ؟ مفتی محمد نعیم نے مطالبہ کیا کہ سانحہ پشاور کے اصل ذمہ داروں کاتعین اور دشمنوں کو بے نقاب کرکے ان کاقلع قمع کیاجائے۔

متعلقہ عنوان :