سندھ ہائی کورٹ، قوم پرست جماعت کے کارکن کی ہلاکت کیخلاف دائر درخواست پر ڈی آئی جی ساوٴتھ کو تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم

جمعرات 18 دسمبر 2014 23:22

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18دسمبر 2014ء ) سندھ ہائی کورٹ میں قوم پرست جماعت کے کارکن کی گرفتاری کے بعد ہلاکت کے خلاف دائر درخواست پر ڈی آئی جی ساوٴتھ کو تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔ کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس احمد علی ایم شیخ اور جسٹس سید محمد فاروق شاہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی ۔ درخواست گزار قوم پرست جماعت کے وکیل بیرسٹر ضمیر گھومرو نے موقف اختیار کیا تھا کہ قوم پرست جماعت کے کارکن سرویج کو اکتوبر میں صدر کے علاقے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حراست میں لیا ۔

جس کے بعد دسمبر میں سرویج کی لاش بلوچستان کے علاقے ساکران سے برآمد ہوئی تھی ۔ مقتول کے اہل خانہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواستیں دی ۔

(جاری ہے)

نہ تو قتل کا مقدمہ درج کیا جا رہا ہے اور نہ ہی دوران حراست قتل کی تفتیش سے آگاہ کیا جا رہا ہے ۔ وکیل نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ سرویج کے قتل کا مقدمہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف درج کرنے کا حکم دیا جائے جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومت کو مقتول کے اہل خانہ کو معاوضہ دینے کا پابند کیا جائے ۔ عدالت نے ڈی آئی جی ساوٴتھ کو حکم دیا ہے کہ مقتول کے اہلخانہ جس ایجنسی کے خلاف بھی مقدمہ درج کرانا چاہتے ہیں ، مقدمہ درج کیا جائے اور تفتیش مکمل کرکے عدالت میں رپورٹ پیش کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :