سندھ ہائی کورٹ نے صدر ٹاوٴن کے علاقوں سے تین روز میں تجاوزات ہٹانے کا حکم دید یا

جمعرات 18 دسمبر 2014 23:22

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18دسمبر 2014ء ) سندھ ہائی کورٹ نے صدر ٹاوٴن کے علاقوں سے تین روز میں تجاوزات ہٹانے کا حکم دید یا ۔ کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس سجاد علی شاہ اور جسٹس شوکت علی میمن پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی ۔ سماعت کے دوران ڈی آئی جی منیر احمد شیخ ، ایس ایس پی ساوٴتھ بشیر میمن ، ایڈیشنل ہوم سیکرٹری ، ایس ایچ او پریڈی ، ایس ایچ او آرٹلری میدان ، ایس ایچ او آرام باغ اور بریگیڈ تھانہ بریگیڈ سمیت دیگر فریقین پیش ہوئے ۔

سماعت کے دوران عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ کرنے پر عدالت نے ایڈیشنل ہوم سیکرٹری ، ڈی آئی جی اور ایس ایس پی ساوٴتھ سمیت دیگر فریقین کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہیں کرنا تو تحریری طور پر آگاہ کیا جائے ۔

(جاری ہے)

شہر کے اہم ترین علاقوں میں پولیس کی سرپرستی میں تجاوزات قائم ہو چکے ہیں ۔ پولیس اپنے مفادات کی خاطر تجاوزات کا خاتمہ نہیں کرنا چاہتی ۔

دوران سماعت ڈی آئی جی منیر احمد شیخ نے عدالت کو بتایا کہ شہر میں کسی قسم کی بھی کارروائی ہوتی ہے تو ذمہ داری پولیس پر عائد کر دی جاتی ہے ۔ پولیس کا کام لاء اینڈ آرڈر کی صورت حال کو کنٹرول کرنا ہے ۔ شہر میں اگر پولیو ٹیم پر حملہ ہو جائے تب بھی پولیس کو ذمہ دار ٹہرایا جاتا ہے ۔ پولیس کے پاس پہلے ہی بہت ساری ذمہ داریاں ہیں ۔ پولیو ٹیموں پر حملوں کی روک تھام اور لاء اینڈ آرڈر کی صورت حال سمیت دیگر عوامی مسائل کو حل کرنا ممکن نہیں ہے ۔

اس لیے پولیس کی جانب سے اینٹی انکروچمنٹ سیل کو پولیس فورس فراہم کر دی گئی ہے ۔ تجاوزات کا خاتمہ کے ایم سی اور اینٹی انکروچمنٹ سیل کی ذمہ داری ہے ۔ دوران سماعت ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ مظہر خان نے عدالت کو بتایا کہ جب سے کیس زیر سماعت ہے تب صرف فائلوں کی حد تک 20 اہلکار اینٹی انکروچمنٹ کو فراہم کیے گئے ہیں لیکن ان اہلکاروں نے اینٹی انکروچمنٹ سیل میں رپورٹ نہیں کیا ۔

تجاوزات کے خاتمے کے لیے اینٹی انکروچمنٹ سیل کے ساتھ پولیس کا ہونا لازمی ہے ۔ 2009ء میں ڈی آئی جی ایسٹ نے 174 پولیس اہلکار دیئے تھے لیکن وہ بھی واپس لے لیے گئے ہیں ۔ دوران سماعت درخواست گزار یونائیٹڈ ہیومن رائٹس کمیشن کے رانا فیض الحسن نے کہا کہ ایس ایچ اوز تجاوزات قائم کرنے کی سرپرستی کرتے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر ٹھیلے اور پتھارے والوں سے پولیس بھتہ وصول کرتی ہے ۔ عدالت نے تین دن میں صدر ، جہانگیر پارک ، جامع کلاتھ اور صدر ٹاوٴن دیگر علاقوں سے تجاوزات کا خاتمہ کرکے عدالت میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔

متعلقہ عنوان :