سانحہء پشاور پاکستان میں داعش کی پہلی کارروائی ہے،شبیر ابوطالب،

سانحہء پشاور کیخلاف تنظیمات اہلسنّت کی مشترکہ ریلی کے شرکاء سے شاہدغوری، مفتی عابدمبارک، محمدحسین لاکھانی، عاطف حنیف بلو، مفتی محمدرفیع الرحمٰن نورانی، مفتی محمدبشیرالقادری ودیگر کاخطاب

جمعرات 18 دسمبر 2014 23:09

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18دسمبر 2014ء) جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل محمدشبیرابوطالب نے کہاہے کہ سانحہء پشاور پاکستان میں داعش کی پہلی کارروائی ہے، قوم معصوم بچوں کی شہادت پر غمزدہ اور دل گرفتہ ہے مگر دہشتگردوں کے خلاف متحدہے،ملک بھرمیں ہونے مظاہروں میں بچوں ، بڑوں اور خواتین کا سڑکوں پر نکلنااس بات کا ثبوت ہے کہ اب پاکستان میں دہشتگردوں کے لئے کوئی حمایت نہیں ہے،جن تنظیموں کے قائدین کے گھروں سے دہشتگرد برآمدہوتے ہیں قوم ان کے گریبان پکڑنے کو تیاربیٹھی ہے۔

یہ باتیں انہوں نے سانحہء پشاور کے خلاف تنظیمات اہلسنّت کی مشترکہ ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہیں، ریلی سے پاکستان سنی تحریک کے مرکزی رہنمامحمدشاہدغوری، اہلسنّت وجماعت کے سربراہ مفتی محمدعابدمبارک قادری، جماعت اہلسنّت پاکستان کراچی کے ناظم صوفی محمدحسین لاکھانی، عاطف حنیف بلو، مفتی محمدرفیع الرحمن نورانی، مفتی محمدبشیرالقادری ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

ریلی مزارحضرت سیدناقطب عالم شاہ بخاری  سے برآمدہوئی اور مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی کراچی پریس کلب پہنچی جہاں قائدین نے شرکاء سے خطاب کیا،اس موقع پرشبیر ابوطالب نے اپنے خطاب میں کہاکہ پھانسی کی سزاپر عملدرآمد کافیصلہ خوش آئند ہے اس سے یقیناً جرائم کی شرح میں خاطرخواہ کمی آئے گی۔انہوں نے کہاکہ علماء اس بات پر فتویٰ دیں کہ اپنے آپ کومسلمان کہلوانے والے اگرکسی مسلمان کو قتل کریں تو ان کا خاتمہ ایمان پر ہوگا؟۔ شبیرابوطالب نے کہاکہ وقت آگیاہے کہ تمام سیاسی اور مذہبی جماعتیں دہشتگردی کے خلاف یک زبان ہوکر میدان عمل میں نکلیں اور دہشتگردی کے خاتمے میں کرداراداکریں۔

متعلقہ عنوان :