قومی جماعتوں ،سیاستدانوں کا پشاور سانحہ کے بعد اکھٹا ،متحد ہونا وقت کی اہم ضرورت ہے، جعفر خان مندوخیل،

دہشت گردی نے پورے ملک سمیت بلوچستان کو ہر لحاظ سے کھوکھلا کر کے رکھ دیا ہے، ملک مزید انتشار ، اختلافات کا متحمل نہیں ہوسکتا، وزیر ایکسائز بلوچستان

جمعرات 18 دسمبر 2014 23:06

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18دسمبر 2014ء) پاکستان مسلم لیگ بلوچستان کے صدر و صو بائی وزیر ریونیو ایکسائز اور ٹرانسپورٹ شیخ جعفرخان مندوخیل نے کہا ہے کہ قومی جماعتوں اور سیاستدانوں کا پشاور سانحہ کے بعد اکھٹا اور متحد ہونا دہشتگردی کیخلاف وقت کی اہم ضرورت ہے ،اگر چہ قومی جماعتوں اور سیاستدانوں کو اس سانحہ سے پہلے اس طرح کے طرز عمل کا مظاہرہ کرنا چاہئے تھا تاہم دیرآید درست آید ،اب دہشتگردی کے خلاف اور پاکستان کو امن کا گہوارہ بنانے کیلئے ٹھوس بنیادوں پر فیصلے کرنے کی ضرورت ہے اور قوم کی توقعات کو پورا کرنے کا وقت آن پہنچا ہے جعفرمندوخیل نے کہاکہ ہمیں دہشتگردی کا سامنا ہے جس نے پورے ملک کو بلوچسان سمیت ہر لحاظ سے کھوکھلا کرکے رکھ دیا ہے اور آج کوئی بھی انسان اپنے آپ کو محفوظ نہیں سمجھتا یہاں تک کہ کسی کے تصور میں بھی نہیں تھا کہ پشاور کا آرمی پبلک سکول اور اس کے معصوم بچے بھی دہشتگردی کا نشانہ بن سکتے تھے جب یہ سانحہ رونما ہوسکتا ہے اور دہشتگرد قوتیں اتنے دید ہ دلیری سے کارروائیاں کررہی ہیں تو بہت کچھ ہونے کی توقع کی جاسکتی ہے مگر ہمیں محفوظ پاکستان کیلئے اب قدم اٹھانا ہوگا اور ہم چاہتے ہیں کہ قوم ‘فوج اور تمام سیاسی جماعتیں اس موقع پر یکجہتی کو برقرار رکھیں اور اس وقت پاکستان کے کونے کونے میں خیبر سے لیکر کراچی تک قوم کا جو جوش اور جذبہ بیدار ہوا ہے اسے ٹھنڈا نہ ہونے دیا جائے اور ایک مثالی یکجہتی و اتحاد کو ٹھوس بنیادوں پر قائم کرکے پاکستان سے دہشتگردی کا مکمل بیخ کنی کیا جائے جعفرمندوخیل نے کہاکہ عمران خان نے موجودہ صورتحال میں ایک بہتر اور لائق تحسین فیصلہ کیا ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ ملک انتشار اور اختلافات کا متحمل نہیں ہوسکتا ہمیں اس وقت دہشتگردی جیسے سنگین صورتحال اکا سامنا ہے اس دوران ہمارے اختلافات قوم اور ملک میں انتشار کا باعث بنیں گے اور دہشتگردقوتوں کو اس سے فائدہ پہنچے گا اور وہی ہوا جس کا ہمیں پہلے سے خدشہ تھالہٰذا ہم ایک بار پھر قوم اور سیاستدانوں کے موجودہ اتحاد و یکجہتی اور جوش و جذبے کو سراہتے ہیں اور اس خواہش کا اظہار کرتے ہیں کہ اب ہمیں سنجیدہ ہو کر پاکستان کو محفوظ اور پرامن بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے ہو نگے۔

متعلقہ عنوان :