سینیٹر سحر کامران کاسز ا ئے موت یافتہ دہشتگردوں کو 24گھنٹوں میں سرے عام پھانسی دینے کا مطالبہ،

حکومت تمام مذہبی منافرت پھیلانے والے تمام اداروں کو اپنی تحویل میں لے ، رکن سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ ودفاع ، انسداد دہشتگردی میں زیر التوا تمام کیسوں کو فور ی نمٹاکر دہشتگر دوں کو قرار واقعی سزا دی ،جائے،دہشتگردوں کو سزانہ سنانے والے تمام ججوں کا احتساب کیا جائے،تعزیتی تقریب سے خطاب

جمعرات 18 دسمبر 2014 23:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18دسمبر 2014ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ ودفاع کی رکن سینیٹر سحر کامران نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سز ا ئے موت یافتہ دہشتگردوں کو 24گھنٹوں میں سرے عام پھانسی دی جائے ، حکومت تمام مذہبی منافرت پھیلانے والے تمام اداروں کو اپنی تحویل میں لے ،انسداد دہشتگردی میں زیر التوا تمام کیسوں کو فور ی نمٹائے جائے اور مجرم قرار پانے والے دہشتگر دوں قرار واقعی سزا دی جائے۔

دہشتگردوں کو سزانہ سنانے والے تمام ججوں کا احتساب کیا جائے۔پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی میں ملوث بیرونی ہاتھ سے پردہ اٹھایا جائے ۔انہوں نے یہ مطالبات نیشنل پریس کلب میں سانحہ پشاور میں معصوم بچوں کی شہادت کی تعزیتی تقریب ،احتجاج اور پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پران کا کہنا تھا کہ اس تعزیتی تقریب اور احتجاج ان معصوم شہادتوں کی یاد میں منعقد کیا جا رہا ہے ، جنہیں اپنے گناہوں کا بھی علم نہیں تھا کہ جس کی انہیں سزا مل گئی ۔

سینیٹر سحرکامران کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ کے خوفناک ترین دہشتگردی کے بہیمانہ اقدام کے جس میں بچوں اور خواتین سمیت 143 کو شہیدکر دیا گیا۔پوری دنیا میں بربریت کی اس سے بڑی مثال نہیں ملتی ،16دسمبر کو ہونے والے دل سوز سانحے نے پاکستانی قوم سمیت پوری دنیا کو سوگوار کر دیا ہے ۔اس بربریت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ قوم مذمتوں سے آگے بڑھ کر دہشتگردی خاتمے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے ۔

اس موقع پر انہوں نے مطالبا ت پیش کرتے ہوئے کہاکہ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سزائے موت یافتہ دہشتگردوں کو 24گھنٹوں میں سرے عام پھانسی دی جائے ۔ حکومت تمام مذہبی منافرت پھیلانے والے تمام اداروں کو اپنی تحویل میں لے ۔انسداد دہشتگردی میں زیر التوا تمام کیسوں کو فور ی نمٹائے جائے اور مجرم قرار پانے والے دہشتگر دوں قرار واقعی سزا دی جائے۔

دہشتگردوں کو سزانہ سنانے والے تمام ججوں کا احتساب کیا جائے۔پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی میں ملوث بیرونی ہاتھ سے پردہ اٹھایا جائے ۔دہشتگردتنظیموں کو مالی وسائل اور تعاون فراہم کرنے والے کا پردہ فاش کیا جائے ۔ تمام شہریوں کا قریبی پولیس اسٹیشن ، سٹیزن کمیٹی میں اندراج کیا جائے ۔ایسی تمام سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد کی جائے جن کے ساتھ کوئی بھی دہشتگر د تنظیم منسلک ہو، ان کے مالی وسائل پر پابند ی عائد کی جائے اور ان کی نقل حرکت کو محدود کیا جائے ۔

کسی بھی دہشتگر د کو تعاون فراہم کرنے والے کسی بھی شہری کے خلاف کاروائی کی جائے ۔افغان کاروباری افراد کا اندراج کیا جائے اور ان کی سرگرمیوں کو مانیٹر کیا جائے۔ نیشنل پریس کلب میں سانحہ پشاور کی یاد میں منعقد ہونے والی تقریب میں اراکین پارلیمنٹ، نیشنل سکیورٹی ورکشاپ 16ویں بیج کے شرکا،سول سوسائٹی کے علا وہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت اور شہداپشاور کی یاد میں شمعیں روشن کیں ۔ اس موقع پر پشاور میں ہونے والی بربریت کی پر زور مذمت کی گئی اور احتجاج کیا گیا، شرکا نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس میں دہشتگردوں کے خلاف نعرے درج تھے ۔

متعلقہ عنوان :