سوات،سانحہ پشاور کے غم میں سوا ت تیسرے روز سوگ میں ڈوبار ہا،

ضلع بھر کے تمام سرکاری ونجی ادارے اور آٹو میکنک کے ورکشاپس دوسرے روز بھی بند رہیں

جمعرات 18 دسمبر 2014 21:51

سوات( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18دسمبر 2014ء) سانحہ پشاور کے غم میں سوا ت تیسرے روز سوگ میں ڈوبار ہا ،ضلع بھر کے تمام سرکاری ونجی ادارے اور آٹو میکنک کے ورکشاپس دوسرے روز بھی بند ،تما م سرکاری ونجی ادرروں میں سرکاری پرچم سرنگوں رہا ،واقعہ کے خلاف اور شہداء سے اظہا ریکجہتی کے لئے ضلع بھر کے مختلف مقامات ،گرین چوک مینگورہ،کبل چوک اور سوات پریس کلب کے سامنے طلباء تنظیموں اور طلباء کے احتجاجی مظاہرے،ڈسٹرکٹ کورٹس میں سانحہ پشاور کے شہدا ء کے لئے قرآنی خوانی ،اینی ویٹیو یوتھ فورم کے زیر اہتمام نشاط چو ک مینگورہ میں پشاور سانحہ کے شہدا کی یاد میں شمیں روشن ،تفصیلات کے مطابق سانحہ پشاور کے غم میں سوات میں تیسرے روز سوگ کا عالم رہا ضلع بھر کے تمام سرکاری ونجی تعلیمی ادارے اور آٹو میکنگ ایسوسی ایشن کے زیر اہتما م ضلع بھر کے تمام ورکشاپس بند رہے واقعہ کے خلاف گرین چوک میں الہدی پبلک سکول طلباء نے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں واقعہ کے خلاف اور شہید طلباء سے اظہار یکجہتی کے لئے طلباء نے پلے کارڈز اُٹھارکھے تھے جس پر مختلف نعرے درج تھے مظاہرے سے الہدی پبلک سکول کے عیسی خان اور ناصر نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور شہید ہونے والے طلباء کے لئے دعاء مانگی گئی اور اُن کے قاتلو ں کو فوری طورپر گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا کبل چوک میں پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن اور ٹیپو سلطان پبلک سکول کے طلباء کے علیحدہ علیحدہ مظاہرے ہوئے جس سے پختو ن سٹوڈنٹس فیڈریشن ڈگری کالج کبل کے صدرمعاوزخوشحال ،ٹیپو سلطان پبلک سکول کے اساتذہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس بزدلانہ واقعہ کی جتنے بھی مذمت کی جائے کم ہے اُنہوں نے واقعہ میں ملوث افراد کے شہید طلباء ایصال ثواب کے لئے دعابھی کی مظاہرے میں شریک طلباء نے واقعہ کے خلاف او ر شہید طلباء سے اظہاریکجہتی کے لئے پلے کارڈ ز بھی اُٹھارکھے تھے جس پر مختلف نعرے درج تھے سوات پریس کلب کے سامنے مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن اور پرائیوئٹ سکول منجمنٹ ایسوسی ایشن کے علحیدہ علحیدہ مظاہرے ہوئے جس پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن کے صدر ثواب خان اور احمد شاہ اور مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صدر شہزاد اور جنرل سکرٹری اکرام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشاور میں جو سانحہ ہوا جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ، انہوں نے کہا کہ یہ سانحہ آج پشاور میں ہوا ہے کل ہمارے سوات میں بھی ہوسکتا ہے ،انہوں نے کہا کہ غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہم سب اس غم میں برابر کے شریک ہیں ، انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانیوں کو چاہئے کہ متحد ہوکر دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے عملی جدوجہدکریں، انہوں نے کہا کہ صحافیوں پر جو حملے ہورہے ہیں ان کی بھی پر زور مذمت کرتے ہیں ، انہوں نے صوبائی حکومت اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ عوام کو تحفظ فراہم کریں تاکہ ہمارے اور بچے ، بوڑھے اس قسم کے ظلم کا شکار نہ ہوجائے ،اس مو قع پر ایم ایس ایف کے ضلعی صدر وقار اور ڈویژنل رہنما اکبر زادہ موجود تھے ادھرسوات سول سوسائٹی کے زیر اہتمام پشاور سانحے کے خلاف اللہ چوک سیدو شریف سے سوات پریس کلب تک ایک امن واک کا اہتمام کیا گیا جس میں سوشل ویلفئیر ، حجرہ ارگنائزیشن ، عورت فاوٴنڈیشن اویکنگ سمیت دیگر ارگنائزیشن کے اراکین نے شر کی ، پریس کلب پہنچنے کے بعد واک سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر فضل معبود ، افتخار ، گوہر ، زاہد، عنایت الرحمن اور سوات پریس کلب کے چیئرمین رشید اقبال نے سانحہ پشاور پر آج سوات کے ہر آنکھ اشکبار ہے دہشتگرد ہمارے عزم کو شکست نہیں دے سکتے اور اس مشکل گھڑی میں ہم پاک ارمی اور حکومت کے ساتھ ہے اور غمزدہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہے ، انہوں حکومت سے مطالبہ کیا کہ دہشتگر دی کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات کی جائے ، اس موقع پر شہدا ء کے ایصال ثوب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی اور دومنٹ کیلئے خاموشی اظہار کرلی ادھراینی ویٹیو یوتھ فورم کے زیر اہتما م سانحہ پشاور کے حوالے سے امن واک اور شمعیں روش کی گئی، یوتھ فورم کے ممبرا ن کی بڑی تعداد نشاط چوک میں جمع ہوئے جہاں سے انہوں نے واک نکالا اورمکانباغ چوک میں انہوں نے سانحہ پشاور میں شہید ہونیوالے سکول کے بچوں اور سکول سٹاف کی یاد میں شمعیں روشن کی، اور وہاں سے وہ شمعیں روشن کئے ہوئے سوات پر یس کلب تک پہنچ گئی، اس موقع پر اینی ویٹیو یوتھ فورم کے ڈائریکٹر ایمرجنسی ریسپانس یونٹ نورزیب شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں نے معصوم پھول جیسے بچوں کو شہید کردیا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ ایسے الفاظ نہیں ہے جس سے ہم اپنے خیالات کا اظہار کریں انہوں نے کہا کہ حکومت سکولوں کو سیکورٹی فراہم کرے تاکہ مستقبل کے جوانوں کی زندگیاں محفوظ بنائے جا سکیں،انہوں نے کہا کہ دہشت گرد تعلیم کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں لیکن ہم ان کو ان کے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دینگے، انہوں نے کہا کہ ہمارے دل اور انکھوں سے انسوبہہ رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس سے بڑا سانحہ نہیں ہوسکتا ، اب ہمیں مل جل کر امن اور تعلیم کے فروغ کیلئے کر دار ادا کرنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :