علماء حق نے ہمیشہ دہشت گردی اور انتہاء پسندی کی مذمت کی ہے،حافظ طاہر محمود اشرفی

جمعرات 18 دسمبر 2014 21:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18دسمبر 2014ء)پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے اسلامی نظریاتی کونسل کا فوری طور پر اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی کے نام ایک خط میں انہوں نے کہا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان کا سب سے مقتدر مذہبی ادارہ ہے جس کو موجودہ مسائل پر قوم کی رہنمائی کرنی چاہیے ۔

سانحہ پشاور اس بات کا تقاضہ کرتا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل شریعت اسلامیہ کی رو سے اس قسم کی سفاکیت اور درندگی کے بارے میں اپنی رائے دے ۔ انہوں نے کہا کہ کونسل کے اجلاس کے لیے ماضی کے ایجنڈے کو معطل کر کے صرف اور صرف سانحہ پشاور پر یک نکاتی ایجنڈے پر بحث کی جائے ۔

(جاری ہے)

دریں اثناء لاہور میں مختلف مکاتب فکر کے علماء اور مسالک کے قائدین سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ علماء حق نے ہمیشہ دہشت گردی اور انتہاء پسندی کی مذمت کی ہے ۔

دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے ساتھ مدارس اور مساجد کو جوڑنا قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے ۔انہوں نے کہا کہ معصوم بچوں کو قتل کرنے والے کسی مذہب ، مسلک کے نمائندہ نہیں ہیں اور پوری انسانیت کو ایسے گروہوں کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد ہو جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ کل ملک بھر میں شہداء کے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جائے گا اور ملک کے تمام مکاتب فکر کے خطباء مساجد میں دہشت گردی کے خلاف قرارداد مذمت منظور کریں گے ۔

حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ 30 دسمبر کو لاہور میں ہونے والی ”پیغام اسلاف کانفرنس“ملک کے اندر امن و امان کے قیام ، اسلام کی سربلندی اور پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی مملکت بنانے کے لیے راستہ متعین کرے گی ۔ اس کانفرنس میں ملک بھر سے دو ہزار سے زائد علماء اور مشائخ شریک ہوں گے ۔