المیہ پشاور پر یکجہتی کے اظہار کیلئے مسلم لیگ (ق)نے چونیاں کا جلسہ عام 30دسمبر تک ملتوی کر دیا ،

قوم کے معصوم بچوں اور سٹاف کے خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں، پاک خون رائیگاں نہیں جائیگا‘ رہنماؤں کی میڈیا کانفرنس

جمعرات 18 دسمبر 2014 20:01

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18دسمبر 2014ء ) المیہ پشاور پر یکجہتی کے اظہار کیلئے پاکستان مسلم لیگ (ق)نے اتوار کو چونیاں میں ہونیوالا جلسہ عام منگل 30دسمبر تک ملتوی کر دیا ہے۔ یہ اعلان مسلم لیگ ہاؤس میں پارٹی کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس میں کیا جبکہ یہ فیصلہ قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی کی زیرصدارت اجلاس میں کیا گیا جس میں پارٹی کے علاقائی عہدیداروں اور رہنماؤں کے علاوہ آرگنائزنگ کمیٹی کے سربراہ مونس الٰہی بھی شریک تھے۔

سردار طالب نکئی، سردار آصف نکئی، سردار وقاص موکل ایم پی اے، ڈاکٹر عظیم الدین زاہد لکھوی، خالد ممتاز اور راؤ شاہد منیر نے میاں منیر، آمنہ الفت اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا کو بتایا کہ 21دسمبر کو اس جلسہ کے انعقاد کیلئے ہر لحاظ سے تمام انتظامات اور بھرپور تیاریاں مکمل ہیں جبکہ اپنے تمام تر لیت و لعل کے باوجود ضلعی انتظامیہ بھی اس کی اجازت دے چکی ہے اور انشاء اللہ بہاولپور کی طرح یہ ایک تاریخی جلسہ ہو گا جس سے ثابت ہو جائے گا کہ پاکستان مسلم لیگ کی جڑیں عوام میں ہیں اور چودھری پرویزالٰہی کے تاریخی اور مثالی کاموں کی بدولت مزدوروں، محنت کشوں، تاجروں، طلبہ، ملازمین غرضیکہ ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والوں کی مقبول جماعت ہے لیکن پشاور میں آرمی پبلک سکول کا سانحہ ہو گیا، وہاں ہمارے پیارے اور معصوم بچوں کو جس بیدردی سے دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا اور ان کے ساتھ ساتھ اساتذہ و سٹاف کے خون کی ہولی کھیلی گئی بلاشبہ اس کی تاریخ میں مثال ملنا مشکل ہے، شہداء کے ورثا اور پسماندگان سے سب سے پہلے یکجہتی اور تعزیت کا اظہار کرنے والوں میں ہمارے قائدین چودھری شجاعت حسین، چودھری پرویزالٰہی اور مونس الٰہی سرفہرست تھے جبکہ 30دسمبر تک پارٹی کی ہر قسم کی سیاسی سرگرمیوں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی، ان حالات میں پارٹی کی علاقائی قیادت کی مشاورت سے جلسہ کے التواء کا فیصلہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

ہم اس موقع پر پشاور کے شہداء کے خاندانوں سے پاکستان مسلم لیگ کی جانب سے ایک بار پھر مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کرتے ہیں کہ ہم ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور انشاء اللہ ان کا خونِ ناحق رائیگاں نہیں جائے گا۔ ان رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ہم اپنے ان تمام رہنماؤں، کارکنوں، ساتھیوں اور عوامی حلقوں کا بھی دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے اس جلسہ میں شرکت کیلئے بھرپور تیاریاں کر رکھی ہیں اور امید کرتے ہیں کہ نیک نیتی اور قومی جذبہ کے تحت جلسہ کے التواء کو قبول کریں گے اور 30دسمبر کو ہونیوالے عوامی اجتماع میں بھی پہلے سے زیادہ جذبے اور شوق سے بھرپور شرکت کریں گے، اسے ایک تاریخی حیثیت دیں گے اور ہر لحاظ سے کامیاب بنائیں گے۔

متعلقہ عنوان :