کراچی، سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کے شہداء سے اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی مظاہرے ، شہداء کی یاد میں شمعیں روشن کی گئی

جمعرات 18 دسمبر 2014 19:58

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18دسمبر 2014ء) سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے شہداء سے اظہار یکجہتی کے لئے جمعرات کو بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور شہداء کی یاد میں شمعیں روشن کی گئی۔ کراچی پریس کے باہر سول سوسائٹی ،این جی اوزطلباء کی جانب سے الگ الگ احتجاجی مظاہرے کئے گئے جن میں سوسائٹی فار ہیومین رائٹس اینڈ پرسزنر ایڈ سے جی ایم کورائی،خواجہ سراؤں کی تنظیم جینڈرانٹریکٹو الائنس کی صدر بندیا رانا، ہوم بیسڈ ورکرز یونین اورنیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن سے ناصر منصور،زاہرہ خان ،پاکستان پیڈ یاٹرک ایسوسی ایشن سے پروفیسر عائشہ مہناز، گلوبل ڈیوپلمنٹ فاؤنڈیشن اور پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ،پنجابی پختون اتحاد پاکستان کے یاسر اعوان اور حسین شاہ سمیت دیگر نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر شہید بچوں سے اظہار یکجہتی اور دہشت گردی کے خلاف مختلف نعرے درج تھے ۔مظاہرین نے دہشت گردوں کے پتلے بھی جلائے ۔شہداء سے اظہار یکجہتی کے لئے مظاہرین نے شمعیں روشن کی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ مظاہرے میں اسکولز کے ننے بچوں نے بھی شرکت کی ۔شہداء سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں کے خلاف موثر کارروائی عمل میں لائی جائے دہشت گردوں کا سلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔

پشاور سانحہ ظلم کی داستان ہے جس کی وجہ سے پوری قوم غمزدہ ہے۔مقررین نے کہا کہ پشاور سانحہ اسکول کے طلباء پر حملہ نہیں ہے بلکہ ہماری روایت تہذیب و تمدن ،سماجی و اخلاقی اقدار کی بنیادوں پر حملہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کسان مزدور،عورتیں ،اقلیتیں طلباء ،نوجوان،انسان دوست قوتیں منظم متحد ہوکر دہشت گردی کا خاتمہ کریں ۔ دہشت گردی اور انتہاء پسندی ملکی سالمیت کے لیے سب سے سنگین خطرہ ہے ،،دہشت گردی کے خلاف پوری قوم کو کمر بستہ ہونا ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنے کی ضرورت ہے دہشت گرد پاکستان کو کمزرو کرنے کی سازش کر رہے ہیں جب تک ان کا خاتمہ نہیں ہوگا ملک ترقی نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ان کا خاتمہ کرنے کے لئے تمام جماعتیں مشترکہ لائحہ عمل طے کریں اور ان کے خلاف موثر کارروئی کی جائے۔