کاش اس وقت اچھے اور برے طالبان کی تمیز ختم کی جاتی جب ڈاکٹر قادری نے توجہ دلائی تھی، میر اشتیاق ایڈووکیٹ،

منافق ،بزدل قیادت نے پشاور سانحہ پر نام نہاد کمیٹی بناکر پوری قوم کے زخموں پر نمک چھڑکا ہے، تقریب سے خطاب

جمعرات 18 دسمبر 2014 19:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18دسمبر 2014ء) پاکستان عوامی تحریک اسلام آباد کے ضلعی جنرل سیکرٹری میر اشتیاق ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ منافق اوربزدل قیادت نے پشاور سانحہ پر نام نہاد کمیٹی بناکر پوری قوم کے زخموں پر نمک چھڑکا ہے،یہ اقتدار کے پجاری انسانیت کے دشمنوں کو اینٹ کا جواب پتھر سے نہیں دے سکتے،ڈاکٹر طاہرالقادری نے 2008میں کہہ دیا تھا اچھے برے طالبان کی تمیز ختم کی جائے اور دہشت گردی کی جنگ کو اپنی جنگ سمجھا جائے ،موجودہ نام نہاد سیاسی قیادت نے اس نتیجے پر پہنچنے میں بھی 6سال لگادئیے،ان کے پاس کوئی پلان ہوتا تو دہشت گردی کی آگ میں جلنے والی قوم کو کمیٹی کے سپرد نہ کرتے کیا آج تک کسی کمیٹی نے کوئی فیصلہ کیا ہے؟نام نہاد اتحادی لیڈر شپ نے قوم کو سخت مایوس کیا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز سانحہ پشاور کے شہداء کی یاد میں منعقدہ دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر راجہ منیر اعجاز،رضوان مغل،راجہ ظفر،ملک عامر،سید بشیر حسین شاہ،مصطفی خان ،صدر ویمن لیگ مسرت سلطانہ اوردیگر عہدیداران و کارکنان بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر موقع پر دہشت گردوں اور دہشت گردی کی مخالفت کی اور سر عام انسانیت کے دشمنوں کو للکارا ہے،اور ان کو جہنمی کتا کہہ کر بتا دیا کہ پاک فوج نکے جوان شہید اور دہشت گرد کتے کی موت مررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس کو دہشتگردوں کی مالی، اخلاقی، سیاسی مدد کرنے والوں کے خلاف جنگ کرنے کا اعلان کر کے اٹھنا چاہیے تھا ۔ اب قوم کو ایوانوں کے اندر اور ایوانوں سے باہر بیٹھے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف لڑنے کیلئے کمر بستہ ہونا ہو گا۔آخر میں شہدائے پشاور کی بلندی درجات کے لئے اجتماعی دعا کروائی گئی اور دلسوز واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی

متعلقہ عنوان :