ریلوے نظام میں بجلی گھروں کو کوئلہ فراہم کرنے کیلئے 46نئی مال گاڑیاں چلانے کی گنجائش ہی موجود نہیں،

پنجاب حکومت برآمدی کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے چھ بڑے منصوبوں سے دستبردار ہوگئی ‘ نجی ٹی وی

جمعرات 18 دسمبر 2014 18:50

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18دسمبر 2014ء ) پنجاب حکومت برآمدی کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے چھ بڑے منصوبوں سے دستبردار ہوگئی ، ریلوے نظام میں بجلی گھروں کو کوئلہ فراہم کرنے کیلئے 46نئی مال گاڑیاں چلانے کی گنجائش ہی موجود نہیں ، پنجاب حکومت نے بڑے بجلی گھروں کی جگہ چھوٹے بجلی گھر لگانے کا منصوبہ پیش کر دیا۔نجی ٹی وی نے انکشاف کیا ہے کہ پنجاب حکومت برآمدی کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے چھ بڑے منصوبوں سے دستبردار ہو گئی ہے ۔

صوبائی حکومت نے گزشتہ برس شیخوپورہ ، جھنگ، ساہیوال، رحیم یار خان، مظفر گڑھ اور قصور میں چھ ہزار میگاواٹ کے بجلی گھر لگانے کا اعلان کیا تھا ۔ اِن بجلی گھروں برآمدی کوئلے کی فراہمی سے متعلق پاکستان ریلوے کی تحریری یقین دہانی حاصل کرنا لازمی ہے ۔

(جاری ہے)

ریلوے نے کراچی پورٹ سے برآمدی کوئلے کی چھیالیس اضافی ٹرینیں روزانہ چلانے کا منصوبہ پیش کیا جبکہ پرانے سگنل سسٹم کے باعث کوٹری سے لودھراں تک روزانہ زیادہ سے زیادہ صرف چونتیس ٹرینیں چل سکتی ہیں جن میں سے پہلے ہی اٹھارہ ٹرینیں ٹریک پر ہیں ۔

ریلوے حکام نے 46نئی ٹرینیں چلانے کیلئے 253 ارب روپے کی گرانٹ کا مطالبہ کیا تھا جس سے 210 انجن ، کوئلہ اٹھانے کیلئے 9982 جدید ریلوے ویگنیں اور آٹو میٹک سگنلنگ نظام کی تنصیب کی جائیگی ۔نجی ٹی وی نے حاصل ہونیوالی دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے 253 ارب روپے کی گرانٹ کے مطالبے کے جواب میں 150 میگاواٹ کے 11 چھوٹے بجلی گھروں کا منصوبہ ریلوے کے حوالے کر دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :