جنرل ہسپتال میں پاک فوج اور سانحہ پشاور کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی کا انعقاد،

اللہ تعالی زخمی بچوں کو جلد صحتیابی عطا فرمائے تاکہ وہ پھر سے علم کی روشنی سے منور ہوسکیں‘ مقررین کا خطاب

جمعرات 18 دسمبر 2014 18:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18دسمبر 2014ء ) پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و امیرالدین میڈیکل کالج پروفیسر انجم حبیب وہرہ نے کہاہے کہ دہشت گردی کی روک تھام اور اس کا مقابلہ کرنے کے لئے ہر شخص کو موٴثر کردار ادا کرنا اور وطن عزیز کو امن کا گہوارہ بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ صرف شمالی و جنوبی وزیرستان ہی نہیں بلکہ ملک کے جس شہر یا حصے میں بھی دہشت گردوں کی موجودگی کا شک و شبہ ہے وہاں پیشگی انٹیلی جنس کی مدد سے اقدامات اٹھائے جائیں۔

ہم پاک فوج کو سلام پیش کرتے ہیں جو نہ صرف ضرب عضب کے ذریعے ان وحشی درندوں کو ان کے انجام تک پہنچارہی ہے بلکہ پشاور کے سکول میں بھی بروقت اور موٴثر کارروائی کرکے 900ے زائد قیمتی جانوں کو بچالیا۔ سانحہ پشاور میں شہید ہونے والے اساتذہ و بچے پوری قوم کا سرمایہ ہیں ۔

(جاری ہے)

ان کے لہو سے چراغ علم روشن ہوں گے جس سے دہشت گردی کی تاریکی کا خاتمہ ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز لاہور جنرل ہسپتال میں پنجاب پیرا میڈیکل سٹاف ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام پاک فوج سے اظہار یکجہتی اور سانحہ پشاور کے بچوں کیلئے دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ریلی میں ڈاکٹروں، نرسنگ طالبات، پیرا میڈیکس اور عام شہریوں نے شرکت کی۔ ریلی سے رحمت سندھو، رانا پرویز، خالد گوندل، بابر، امین سلامت، فضل سندھو، ملک حنیف اور بابر گل نے بھی خطاب کیا۔

شرکاء ریلی نے دہشت گردوں کے خلاف اور پاک فوج کے حق میں نعرہ بازی کی۔انہوں نے کہا کہ ہمارے طالب علم ہماری امیدیں ہیں اور ہم اس امید کو بندوق یا بارود سے شکست نہیں کھانے دیں گے۔ مقررین نے پاک فوج سے مطالبہ کیا کہ ملک دشمن عناصر اور دہشت گردوں کا فوری خاتمہ کیا جائے ،پوری قوم پاک فوج کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پشاور کے سانحہ نے نہ صرف پوری قوم بلکہ سیاسی قیادت کو بھی متحد کردیا ہے اور پھانسی کی سزا پانے والے دہشت گردوں و دیگر خطرناک مجرموں کی سزاوٴں کی بحالی کا فیصلہ ملک میں دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو توڑنے میں معاون ثابت ہوگا۔

نرسنگ سکول کی طالبات نے معصوم بچوں کی شہادت پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ظالموں نے ان پھولوں کو کھلنے سے پہلے ہی مسل دیا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالی زخمی بچوں کو جلد صحتیابی عطا فرمائے تاکہ وہ پھر سے علم کی روشنی سے منور ہوسکیں۔

متعلقہ عنوان :