امریکہ ،بھارت نے خطے میں دہشتگردی کا بازار گرم کر رکھا ہے ،جہاد اور دہشتگردی میں فرق کرنے کی ضرورت ہے ‘ حافظ محمد سعید

جمعرات 18 دسمبر 2014 17:51

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 دسمبر 2014ء) امیرجماعة الدعوة پاکستان پروفیسرحافظ محمدسعید نے کہا ہے کہ امریکہ اور بھارت نے خطے میں دہشت گردی کا بازار گرم کر رکھا ہے، دہشت گرد انہی کے اشاروں پر ملک دشمن ایجنڈے کو پایا تکمیل تک پہنچا رہے ہیں،پشاور میں معصوم بچوں کا قتل کرنے والوں کا جہاد سے کوئی تعلق نہیں ہے،جہاد اور دہشت گردی میں فرق کرنے کی ضرورت ہے ،یہ ظالم خارجی لوگ جہاد کے نام پرفساد کررہے ہیں۔

گذشتہ روز مقامی ہائی سکول کے گراونڈ میں کارکنان کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ کے دشمنوں نے پشاور میں دہشت گردی کیلئے سقوط ڈھاکہ کے دن کا انتخاب کیا ہے۔یہ پاکستان کی تاریخ کا انتہائی افسوسناک سانحہ ہے جس میں کثیر تعداد میں معصوم بچے شہید ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

جو سقوط ڈھاکہ کے ذمہ دار ہیں وہی سانحہ پشاور میں ہونے والی بربریت کے ذمہ دارہیں۔

اس موقع پر تمامترشعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد موجود تھے۔اجتماع سے مولانا نصرجاوید،امیرجماعة الدعوة رحیم یارخان ابوجبران ودیگر بھی موجود تھے۔حافظ محمدسعیدنے کہا کہ غیرملکی قوتیں ملکرپاکستان کیخلاف سازشیں کررہی ہیں لیکن ان کی یہ سازشیں جلد دم توڑ جائیں گی۔ایٹمی پاکستان عالم اسلام کی قیادت کرے گا۔انہوں نے کہا کہ بچوں کو قتل کرنے والے جہاد نہیں فساد برپا کر رہے ہیں۔

دہشت گرد ظالمانہ اقدامات سے باز آجائیں اور حکومت اپنی ذمہ داری نبھائے۔سیاسی جماعتیں ملک سے سیاسی افراتفری ختم کرنے کیلئے کردار ادا کریں اور دہشت گردی کیخلاف متحد ہوجائیں۔ انہوں نے کہاکہ جہاد ہمیشہ ظلم کے خاتمہ اور امن و امان کے قیام کیلئے ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے جہاد کے دوران کفار کے بچوں اور عورتوں کے قتل سے بھی منع کیا ہے۔پشاور میں بچوں کا قتل جہاد نہیں اور ایسی کاروائیاں کرنے والے مجاہد نہیں بلکہ فسادی ہیں۔

اللہ کے دشمنوں کی سازشوں کے شکار لوگوں کو اگر یہ سمجھ نہیں آتی تو پھر حکمرانوں کا فرض ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری ادا نبھائیں‘ پوری قوم سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ہوگی۔حافظ محمدسعید نے مزید کہا کہ سقوط ڈھاکہ کی طرح آج ہونے والا سانحہ پشاور قومی سانحہ ہے۔ ہم برملا کہتے ہیں کہ اس میں انڈیا ملوث ہے۔ دکھ اس بات کا ہے کہ ہمارے حکمران بھارت کا نام نہیں لے رہے۔

وہ بتائیں کیا انہیں ان سازشوں کا ادراک نہیں ہے۔بعد ازاں مرکزالبدر شکارپوری گیٹ بہاولپور میں کارکنا ن کے اجتماع سے خطاب اور پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ محمد سعیدنے معصوم بچوں کا خون بہانے والے خارجی دہشت گردہیں۔یہ وطن عزیزپاکستان کو خون میں نہلا کر غیرملکی ایجنڈے کی تکمیل پر عمل پیرا ہیں۔بھارت کے افغانستان میں قائم قونصل خانے دہشت گردوں کی نرسریاں ہیں۔

حکومت مصلحت پسند ی چھوڑے اور دہشت گردوں کو پھانسیوں کے پھندوں پر لٹکا کر انہیں نشان عبرت بنایاجائے۔ دہشت گرد اسلام اور پاکستان سمیت انسانیت کے بھی دشمن ہیں۔گذشتہ روز مرکزالبدر شکارپوری گیٹ بہاولپور میں کارکنا ن کے اجتماع سے خطاب اور پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ محمد سعیدنے کہا کہ امریکا اور بھارت نے خطے میں دہشت گردی کا بازار گرم کر رکھا ہے۔

دہشت گرد انہی کے اشاروں پر ملک دشمن ایجنڈے کو پایہ تکمیل تک پہنچا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام سیاسی ومذہبی جماعتیں سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے دشمنوں کے خلاف ایک قوت بن جائیں۔یہ وقت ملی اتحاد کا ہے۔حکومت اور سیاسی جماعتوں سمیت پوری قوم کودفاع پاکستان کیلئے متحد ہو جانا چاہیے۔دشمن ہماری دفاعی قوت کو کمزور کرنا چاہتا ہے۔

حکومت کو چاہیے کہ وہ دہشت گردوں کو سخت سزائیں دے۔اس موقع پر جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما الشیخ عبدالطیف،ضلعی امیر جماعة الدعوة بہاولپورراناعمرفاروق،حبیب الرحمن ودیگر بھی موجود تھے۔ حافظ محمدسعید نے کہاکہ پشاور دہشت گردی میں را اور سی آئی اے کا نیٹ ورک ملوث ہے۔ پاکستان پر بہت بڑا حملہ کیا گیا ہے تاکہ مسلمانوں کو خوفزدہ کرکے ان کے موقف سے ہٹایا جائے۔

ہم شہید بچوں کے لواحقین کے ساتھ ہیں اور حکومت سے کہتے ہیں کہ ایسے سانحات سے بچنے کیلئے پھانسیوں کی سزاؤں پر عمل درآمد کیاجائے۔انہوں نے کہا کہ آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملہ کھلی دہشت گردی ہے۔ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سقوط ڈھاکہ کے دن معصوموں کا خون بہایا گیا۔ دہشت گرد اسلام اور پاکستان سمیت انسانیت کے بھی دشمن ہیں۔ جہاد کے نام پر دشمنوں کی خواہشات کو پایا تکمیل تک پہنچایا جا رہا ہے۔

دشمن ہمارے افتراق سے فائدہ اٹھاکر ملک میں آگ اور خون کی ہولی کھیل رہے ہیں۔ حکومت، سیاستدان اور عوام دہشت گردی کے خلاف مضبوط قوت بن کر کھڑے ہوں، دہشت گردانہ کارروائیوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں کیے جاسکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی بزدلانہ کاروائیوں سے اسلام اور پاکستان کی بدنامی ہورہی ہے۔ ظالم جہاد کے نام پر دہشت گردی پھیلا رہے ہیں۔ مسلمان اس طرح کے ظالمانہ کارروائی کا سوچ بھی نہیں سکتا۔